کرکٹ میں بھارت کی طاقتور حیثیت کو تسلیم کرنا ہوگا، سابق فاسٹ بولر

بھارت کے سخت رویے کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو سخت رویہ نہیں اپنانا چاہیے تھا۔، جلال الدین


زبیر نذیر خان January 08, 2025
فوٹو فائل

کراچی:

ون ڈے انٹرنیشنل کی تاریخ میں پہلی ہیٹرک کرنے والے سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر جلال الدین نے کہا ہے کہ یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ بھارت کرکٹ میں طاقتور حیثیت کا حامل ہے،آئی سی سی میں بھارت کے مقام کو تسلیم کرنا ہوگا.

ایکسپریس نیوز کے مطابق جلال الدین نے کہا کہ بھارت کے سخت رویے کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو سخت رویہ نہیں اپنانا چاہیے تھا،چیمپینز ٹرافی میں صائم ایوب کی عدم دستیابی پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر اثر انداز ہوگی،کھلاڑیوں میں اعتماد کی بحالی بہت ضروری ہے، کوچ مقامی ہو یا غیر ملکی، اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ  ہونا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 65 سالہ جلال الدین نے کہا کہ میں نے بہت قبل اندازہ لگا لیا تھا کہ صائم ایوب آگے چل کر اچھے کرکٹر بن کر سامنے آئیں گے، 2015 میں بھارت میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی پاکستان انڈر 15 کرکٹ ٹیم کی فتح میں صائم ایوب نے اہم کردار ادا کیا تھا، جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں انجری کے سبب اگر پاکستان صائم ایوب کی خدمات سے محروم ہوا تو چیمپینز ٹرافی میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر فرق پڑے گا تاہم ایسا نظام ہونا چاہیے کہ کسی کھلاڑی کی عدم دستیابی سے ٹیم کی پرفارمنس متاثر نہ ہو۔

امریکا میں مقیم جلال الدین نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کا مسئلہ بہت پرانا ہے، یہ سیاسی معاملہ زیادہ ہے، بھارت کے موقف پر میری رائے قدر مختلف ہے،بھارت کی اہمیت کو مانتے ہوئے اس سچائی کو مدنظر رکھ کر مستقبل میں اپنی اہمیت بنوانے کے لیے خود کو تسلیم کرنا ہوگا، پاکستان کو بھارت جا کر کرکٹ کھیلنا چاہیے، بھارت کو بھارت میں شکست دینے سے وہاں کی حکومت پر دباؤ آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ میری نظر میں یہ حکمت عملی درست نہیں کہ اگر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آکر نہیں کھیلنا چاہتی تو پاکستان کرکٹ ٹیم بھی بھارت نہ جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی حالیہ ٹیسٹ سیریز میں شکست کی مختلف وجوہات ہیں، بیرون ملک جا کر کھیلتے وقت مقامی کنڈیشنز کو مد نظر رکھ کر ٹیم تشکیل دینا چاہیے، ان کنڈیشن سے خود کو ہم اہنگ کر کے کارکردگی کو بہتر بنانا ضروری ہے، فاسٹ بولرمحمد عباس اس کی بہترین مثال ہے۔

اُن کا پاکستان کرکٹ ٹیم بولنگ پچ پر بیٹنگ میں ہمیشہ ناکام ہو جاتی ہے، گراس روٹ پر اقدامات سے اگلے پانچ برس میں اچھے نتائج سامنے آسکتے ہیں، مقامی کوچز کی موجودگی سے کھلاڑیوں کو رابطے میں آسانی ہوتی ہے، تاہم مقامی کوچز کو باصلاحیت اور اہل ہونا چاہیے جو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں۔

جلال الدین نے کہا کہ امریکا میں کرکٹ تیزی سے فروغ پا رہی ہے، عالمی ٹی ٹوئنٹی کپ 2024 کے انعقاد سے امریکا میں کرکٹ کو روشناس کرانے میں مدد ملی ہے جبکہ انفرا اسٹریکچرمیں بہتری آنے سے امریکا میں کرکٹ مزید تقویت پائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں