آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، بجلی 10سے 12 روپے فی یونٹ سستی کر سکتے ہیں، اویس لغاری

 آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کا اثر عام آدمی تک پہنچ چکا ہے، 11سو ارب روپے کی بچت کر چکے ہیں،وفاقی وزیر توانائی


ویب ڈیسک January 09, 2025
اویس لغاری کے پاس اس سے قبل ریلوے کی وزارتِ تھی۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، بجلی 10 سے 12 روپے فی یونٹ سستی کر سکتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کا اثر عام آدمی تک پہنچ چکا ہے، بجلی صارفین کے لیے قیمتیں کم ہوئی ہیں، گیارہ سو ارب روپے کی بچت کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات میں اب حکومتی پاور پلانٹس کی باری ہے، تمام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی ہو گی، نظر ثانی کے بعد عوام کو بہت اچھی بچت ہو گی، مزید پندرہ آئی پی پیز کے معاہدوں کو کابینہ میں لے کر جا رہے ہیں۔

اویس لغاری نے کہا کہ کے الیکٹرک ملٹی ایئر ٹیرف کی مد میں بہت بڑی رقم مانگی ہے، ہمارے خیال میں یہ ملٹی ایئر ٹیرف اتنا نہیں بنتا، کم ہونا چاہئے، نیپرا پاکستان کی عوام کا مفاد مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کے پی کے سے کنڈا کلچر خاتمے پر ملاقات ہوئی تھی، کنڈا کلچر پر وزیر اعلی کی پی کے کی کارکردگی ٹھیک نہی تھی۔

قبل ازیں قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی کے اجلاس میں اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کی کل قمیت کا 75فیصد کیپسٹی چارجز ہیں، وزیر اعلی کے پی کے ساتھ چار ملاقاتیں ہوئی ہیں، ان کی خواہش کے مطابق سب سے زیادہ چوری ہونے والے فیڈرز پر بجلی کھلی چھوڑی، معاہدہ کیا ہوا تھا آج چیئرمین کمیٹی کو دے دیں گے، شرط یہ تھے کہ پہلے بجلی کھولیں پھر عوام سے کنڈے اترواؤں گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 75 دن اس پر عمل کیا، کتنے فیڈرز کو کتنی بجلی کھلی چھوڑی گئی تفصیل دوں گا ، انتظامیہ نے ہماری مدد نہیں کی، کنڈے نہیں اتروائے، چھ ارب کا اضافی نقصان ہماری کمپنی کو ہوا، کئی فیڈرز پر دو گھنٹے بجلی موجود ہے، کے پی کے کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں۔

اویس لغاری نے کہا کہ کیپٹو کی گیس کے حوالے سے ایک ماہ میں فیصلہ ہوگا، رہائشی صارفین کو بھی بجلی ٹیرف میں چار روپے کا ریلیف مل چکا، بجلی کی قیمت 10 سے 12 روپے فی یونٹ کم کرسکتے ہیں، پانچ أئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہوچکا ، آٹھ بیگاس کے ٹیرف نظرثانی کی کابینہ منظوری دے چکی، سولہ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت جاری ہے اس کے بعد حکومتی آئی پی پیز کی باری ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس کے بعد حکومتی پلانٹس کے ریٹرن آن ایکوئٹی کی باری آئے گی، آئندہ پانچ سے سات سال میں کے الیکڑک کا 500 ارب روپے منافع مانگا جارہا ہے،
ہمارےخیال میں یہ ناجائز ہے، فیصلہ نیپرا نے کرنا ہے، اس سے خیبر پختونخواہ کا صارف بھی متاثر ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں