جمعۃ الوداع اور قبلۂ اول کی پکار

ﷲ تعالیٰ حکم دے رہا ہے کہ جمعہ کے دن جب اذان دی جائے تو اپنی تمام تر مصروفیات کو ترک کرکے اﷲ کے ذکر کی طرف آجاؤ۔۔۔


ﷲ تعالیٰ حکم دے رہا ہے کہ جمعہ کے دن جب اذان دی جائے تو اپنی تمام تر مصروفیات کو ترک کرکے اﷲ کے ذکر کی طرف آجاؤ اور ہر طرح کا کام اسی جگہ پر چھوڑ دو۔ فوٹو: فائل

جمعۃ المبارک کی اسلام میں بہت اہمیت ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا، ترجمہ: ''اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو تم اﷲ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت کو چھوڑ دو، یہ تمہارے حق میں بہت ہی بہتر ہے اگر تم جانتے ہو''

ﷲ تعالیٰ حکم دے رہا ہے کہ جمعہ کے دن جب اذان دی جائے تو اپنی تمام تر مصروفیات کو ترک کرکے اﷲ کے ذکر کی طرف آجاؤ اور ہر طرح کا کام اسی جگہ پر چھوڑ دو۔ حضرت ابوہریرہؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جمعہ کے دن ملائکہ مسجد میں آنے والے ہر شخص کا نام وقت کے اعتبار اور ترتیب سے لکھتے ہیں اور جب خطیب خطبہ دینے لگتا ہے تو ملائکہ نام لکھنے کا عمل روک دیتے ہیں اور خطبہ جمعہ سننا شروع کردیتے ہیں۔

جمعہ کے دن درود شریف پڑھنے کا اجر باقی دنوں سے زیادہ ہے۔ کریم آقاﷺ نے جمعہ کے دن زیادہ سے زیادہ درود پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ'' جمعہ کے دن خصوصاً مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، مجھ پر جو شخص ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے تو اِس پر اﷲ تعالیٰ اور اِس کے فرشتوں کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں''۔

پیارے آقا حضور پْرنورﷺ نے ایک اور موقع پر ارشاد فرمایا کہ'' جمعہ کو کثرت سے مجھ پر درود بھیجا کرو جو ایسا کرے گا، قیامت کے دن میں اْس کا گواہ اور شفیع ہوں گا اور جمعے کے دن جو مجھ پر سو مرتبہ درود بھیجے گا اْس کے 80 سال کے گناہ معاف ہوں گے اور جو جمعہ کے دن مجھ پر 100مرتبہ درود بھیجے گا وہ جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھے بغیر نہیں مرے گا''۔

بلاشبہ جمعہ بہت اہمیت کا حامل دن ہے۔ دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ ہے اسی لیے جمعۃ المبارک کو سیدالایام بھی کہا جاتا ہے اور بعض روایات کے مطابق جمعۃ المبارک کا دن عید کا دن بھی ہے اور اگر جمعہ کے دن حج مبارک کا مبارک دن آجائے تو اس اس حج کو ''حج اکبر ''کا نام دیا جاتا ہے۔

ان تمام باتوں سے علم ہوتا ہے کہ جب جمعہ عام دنوں میں اس اہمیت کا حامل دن ہے تو پھر رمضان المبارک میں، اﷲ تعالیٰ جب نیک اعمال کا اجر بڑھا دیتا ہے تو پھر رمضان کے جمعہ کی فضیلت باقی سال کے جمعۃ المبارک کے دنوں سے بڑھ جاتی ہے۔

جمعۃالوداع کے دن ہمیں اﷲ کی بارگاہ میں سچے دل اور مضبوط ارادوں سے توبہ کرنی چاہیے کہ یااﷲ، کریم آقا ﷺ کے صدقے ہمارے پچھلے گناہ معاف کر دے اور ہمیشہ کے لیے ہمیں نیکی کی توفیق عطا فرما دے۔ جمعۃ الوداع کا دن خود احتسابی کا دن ہے، ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم نے پورا رمضان المبارک کس طرح گزارا ہے اور کن امور میں سستی کا مظاہرہ کیا۔ ہمیں اس دن اپنی دانستہ اور غیر دانستہ غلطیوں کی اﷲ کی بارگاہ میں توبہ کرنی چاہیے۔

ہمیں اﷲ کی بارگاہ میں روتے ہوئے صدا بلند کرنی چاہیے کہ اے اﷲ ہم نے رحمت والا عشرہ، مغفرت والا عشرہ اور جہنم سے رہائی والا عشرہ اپنی روایتی سستی میں گزار دیا ہے، اے اﷲ جو روزہ کی صحیح لذت روحانی کو پانا چاہیے تھا اس کو حاصل نہیں کر سکے۔ ہمیں اس دن عہد کرنا ہوگا کہ یااﷲ ہمارے پچھلے گناہ معاف فرما دے اور آئندہ سے گناہ سے محفوظ فرما اور ہمارا ہرقدم تیری رضا کے لیے اٹھے تاکہ توہم پر راضی ہو جائے اس دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ امت مسلمہ جن خرافات میں مبتلا ہے اﷲ ہمیں ان خرافات سے محفوظ فرمائے تاکہ ہم صراط مستقیم پر چلنے والے بن جائیں لیکن اگر مسلمان بھائیو ہم ایسا نہ سکے تو پھر جمعۃ الوداع خود ہی پکار رہا ہوگا کہ اے اہل ایمان نیکیوں والا مہینہ جارہا ہے مانگو اﷲ سے جو مانگنا ہے، آج وہ سب کچھ ملے گا جو پورا سال نہیں مل سکتا۔ اے انسان، آنسو آپ کی آنکھوں میں آنے چاہیے، دیکھ پھر اﷲ تعالیٰ کی رحمت کس طرح تم پر آتی ہے۔

جمعۃ الوداع کے موقع پر قبلہ اول کی آزادی کے لیے دعا بھی مانگنی چاہیے اس دن اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی باور کرانا ہوگا کہ خواب غفلت سے نکل آؤ اور قبلۂ اول کی آٓزادی اور نہتے فلسطینی بھائیوں کی امداد کے لیے اکٹھے ہوجاؤ ورنہ یہود و ہنود تمہیں ایک ایک کر کے مارے گا۔ اگر مرنا ہی ہے تو شوق شہادت کے جذبے کو دل میں رکھ شہید ہوں تاکہ تمہاری کوئی قدر ہو سکے۔ اسرائیل کی جانب سے قبلہء اول کی بے حرمتی اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں کا خون بہنا جب تک بند نہیں ہوگا پوری دنیا میں مسلمان ذلیل و رسوا ہوتے رہیں گے۔ قبلہ اول وہ مقدس جگہ ہے جس کی طرف منہ کرکے کریم آقاﷺ اپنے پیارے صحابہ کے ہمراہ 17 ماہ تک نماز پڑھتے رہے اور سفر معراج کا آغاز بھی اسی مقدس جگہ سے ہوا تھا۔

اس بات سے اندازہ لگائیں کہ اس کی آزادی امت مسلمہ کے لیے کتنی ضروری ہے۔ مسلمانوں جمعۃ الوداع کے موقع پر آپ کے ذہن میں یہ بات ضرور ہونی چاہیے کہ یہ وہ مقدس جگہ ہے جس کو یہودی ہیکل سلمانی میں تبدیل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں، آپ کے علم میں یہ بات بھی ہونی چاہیے کہ مسلمانوں کا داخلہ بیت المقدس میں بند کر دیا گیا ہے، جمعۃ الوداع کے موقع پر ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ انبیاء کرام کی مقدس سرزمین فلسطین کو عزت اور وقار دے کر دم لیں گے، تیل کی دولت سے مالا مال اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو مجبور کریں گے کہ وہ فلسطینی بھائیوں کے لیے اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر مسلم فورم پر صدائے احتجاج بلند کریں تاکہ آنے والے دنوں میں مسلمان عزت کی زندگی بسر کر سکیں۔

جمعۃ الوداع کا دن پوری امت مسلمہ کو پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ ملت اسلامیہ کو اپنے اند ر اتحاد ویک جہتی کو پیدا کرنا ہوگا اپنے اندرونی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عارضی زندگی کی عارضی عیاشیوں کو چھوڑ کر حقیقی زندگی کی طر ف لوٹ آؤ اگر ملت اسلامیہ کا مرد و زن، جوان، بوڑھا، بیدار ہوجائیں اور اپنی طاقت کے مطابق سامراجی فرقہ واریت، نام نہاد کلچر کے نام پر بڑھتی ہوئی عریانی و فحاشی، قتل و غارت، پرآسائش طرز زندگی، امت مسلموں کے دشمنوں کو چھوڑ کر، جھوٹ کی لعنت، مکاری، قول و فعل میں تضاد، ظاہری نمود و نمائش کو چھوڑ کر سادہ اور زہد و تقویٰ والی زندگی، اخلاق حسنہ، اسلامی اقدار و تہذیب، اسلامی نظریہ ریاست، فکری و نظریاتی بیداری، اسلامی نظریات کا پرچار، ظالم کے ظلم کے خلاف اور مسلمانوں کے خلاف عالمی ناانصافیوں کے خلاف اپنے اسلامی حکمرانوں کو اٹھ کھڑے ہونے پر مجبور نہیں کریں گے اس وقت تک فلسطینی بھائیوں پر اسرائیل ظلم کرتا رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں