بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے لیے قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی زندگی مزید تنگ کردی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے مودی کے دورے سے قبل مقبوضہ کشمیر میں اضافی چوکیاں قائم کردیں۔ مواصلاتی نگرانی میں اضافہ کردیا گیا اور عوامی اجتماعات پر عائد پابندیاں مزید سخت کردی گئیں۔
مودی کے دورے پر مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ گمراہ کن ہے۔ کشمیری انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ دھونس اور جبر کے درمیان امن اور ترقی مممکن نہیں جبکہ کشمیریوں کا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حقیقی امن بھارتی فوج کا قبضہ ختم ہونے سے ہوگا۔
دوسری جانب حکومتی نااہلی اور سوشل ویلفیئر محکمے کے ملازمین کی غلطیوں سے مستحقیقن کو مسائل کا سامنا ہے۔ امداد سے متعلق شکایات اور تصدیق میں تاخیر کے باعث سینکڑوں مستحقین مالی معاونت سے محروم ہیں۔ متاثرہ افراد کا مطالبہ ہے کہ تصدیق کے دوران روکی گئی قسطوں کی فوری ادائیگی کی جائے۔ تصدیق کے عمل میں تاخیر سے ایک لاکھ سے زائد مستحق افراد اسکیم سے خارج کردئیے گئے۔