فیصل آباد چلڈرن اسپتال میں زیادتی کیس نیا موڑ اختیار کرگیا، ویڈیو سامنے آگئی
فیصل آباد چلڈرن اسپتال میں زیادتی کیس نیا موڑ اختیار کرگیا، خاتون نے سر میں گل دستہ مار کر خود کو زخمی کیا، ٹیلیفون کی تار سے خودکشی کی کوشش کی اور اسپتال انتظامیہ پر تشدد کا مقدمہ درج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد کے چلڈرن اسپتال میں خاتون سیکیورٹی اہلکار کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ نیا رخ اختیار کرگیا، خاتون کی خود کو زخمی کرنے اور خودکشی کی کوشش کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس کو موصول ہوگئی۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 8 جنوری 2025ء کو خاتون ایم ایس آفس میں توڑ پھوڑ اور شو شرابہ کررہی ہے، خاتون نے اپنے سر میں گل دستہ مار کر خود کو زخمی کیا اور ٹیلیفون کی تار سے خودکشی کی کوشش کی۔
ایف آئی آر میں خاتون نے الزام عائد کیا کہ 8 جنوری کو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ایف آئی آر میں خاتون نے 25 دسمبر کو ڈاکٹر کی طرف سے زیادتی کا نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ اس روز چھٹی تھی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ایم ایس آفس میں توڑ پھوڑ، خود کو زخمی اور خودکشی کی کوشش کرنے پر ہسپتال انتظامیہ نے خاتون کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے پولیس کو لیٹر لکھ دیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کی مدعیہ نفیسہ بشارت سمیت دو فی میل سیکیورٹی گارڈز کو مریضوں سے ناروا سلوک و دیگر شکایات پر نوکری سے برخاست کیا گیا، برخاستگی کے بعد نفیسہ بشارت نے ڈاکٹر، ڈی ایم ایس سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا، نفیسہ بشارت نشے کی عادی ہے اور دوران ڈیوٹی مبینہ نشہ آور ادویات استعمال کرتی تھی۔