شیخ حسینہ کی سخت حریف، اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کے الیکشن میں حصہ لینے کی راہ ہموار

خالدہ ضیا کو ایک کے بعد ایک کرپشن مقدمات سے بری کیا جا رہا ہے

خالدہ ضیا اپنی سالگرہ 15 اگست کو عین اس دن مناتی ہیں جس دن بنگلہ دیش کے سابق رہنما شیخ مجیب الرحمن کو قتل کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے خالدہ ضیا کو آخری کرپشن کیس میں بھی کلین چیٹ دیکر ایک بار پھر عوامی عہدے کے لیے اہل ہونے کی راہ ہموار کردی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی عدالت عظمیٰ نے کرپشن الزام میں 10 سال قید کی سزا کاٹنے والی خالدہ ضیا اور ان کے اہل خانہ کو بری کردیا۔

اس سے قبل خالدہ ضیا اور ان کی جماعت کے دیگر رہنماؤں کو مخلتف کرپشن الزامات میں بھی کلین چیٹ دی جا چکی ہے۔ 

شیخ حسینہ واجد کے گزشتہ برس اگست میں اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہونے کے بعد اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کو طویل اسیری سے نجات ملی تھیں۔

خالدہ ضیا کو جیل سے اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں 79 سالہ سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ بھی کیا گیا اور آرام کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ دور میں سے اکثر اوقات خالدہ ضیا نے جیل میں کاٹے اور ان کی جماعت کو الیکشن میں حصہ لینے سے جبراً روکا گیا تھا۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ خالدہ ضیا آئندہ الیکشن میں حصہ لیں گی یا نہیں کیوں کہ وہ تاحال گھر پر آرام کر رہی ہیں اور سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں۔

دوسری جانب شیخ حسینہ واجد کے بعد بننے والی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے عندیہ دیا ہے کہ نئے الیکشن میں دو سال سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

 

Load Next Story