جواد احمد کی لیسکو حکام کے ساتھ جھگڑے کی ویڈیو سامنے آگئی

لیسکو حکام کے مطابق جواد احمد نے اپنے گارڈز کے ساتھ مل کر لیسکو ملازمین پر تشدد کیا



گلوکار جواد احمد کی جانب سے لیسکو حکام پر مبینہ تشدد کے واقعہ میں نیا موڑ سامنے آیا ہے اور لیسکو حکام کے مطابق پولیس صلح کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لیسکو کی ایئر لائن سب ڈویژن کی حدود میں لیسکو کی ٹیمیں معمول کی چیکنگ کردہی تھیں کہ ایک بیوٹی سیلون کے میٹر کا فیز ڈیڈ پایا گیا، جب اس کا لوڈ چیک کیا گیا تو بیوٹی سیلون کا سارا لوڈ اس ڈیڈفیز پر چل رہا تھا۔

ایکسیئن جوہر ٹاؤن احمد فراز کے مطابق  لیسکوکی ٹیم نے میٹر اتارا تو بیوٹی سیلون سے ملازمین نے نکل کر لیسکو ٹیم کو یرغمال بنالیا۔

سیلون کے ملازمین نے بتایا کہ یہ معروف گلوکار اور برابری پارٹی کے چیئرمین جواد احمد کی اہلیہ کا سیلون ہے۔ ملازمین نے کال کر جواد احمد کو اطلاع دی ،جس پر جواد احمد کالے ویگو ڈالے پر  اپنے گارڈز کے ہمراہ پہنچے۔

لیسکو حکام کے مطابق جواد احمد نے اپنے گارڈز کے ساتھ مل کر لیسکو ملازمین پر تشدد کیا اور مبینہ طور پر ان پر ویگوڈالا چڑھانے کی کوشش کی ، ملازمین نے بھاگ کر جان بچائی، ہاتھا پائی کے دوران جواد احمد بجلی کا میٹر لے کر فرار ہوگئے۔ 

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کو بلوایاگیا لیکن پولیس نے کوئی مدد نہ کی جبکہ ایس ڈی او ایئر لائن سب ڈویژن نے تھانہ نواب ٹاون میں اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کروادی ہے ۔

لیسکو حکام نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ زخمی ہونے والے ملازمین کے میڈیکولیگل سرٹیفیکٹ بھی ساتھ لگائے گئے ہیں لیکن پولیس نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا بلکہ الٹا پولیس افسران لیسکو حکام پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ یہ درخواست واپس لیں اور صلح کرلیں، پھر پولیس کی طرف کہا گیا کہ آپ بجلی چوری کا مقدمہ درج  نہ کروائیں بلکہ ہم ہاتھا پائی یا لڑائی جھگڑے کی ایف آئی آر دے دیتے ہیں۔

 

اس حوالے سے لیسکو کے کسٹمر سروسز ڈائریکٹر عباس علی نے "ایکسپریس" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ ہم مقدمہ الیکٹریسٹی ایکٹ اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کروائیں گے۔ ہماری لیبر یونین اور ملازمین میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا تو وہ معاملے کو وزارت توانائی کی طر ف سے رینجرز ، آئی ایس ائی، ایم آئی،ایف آئی اے اور دیگر  اداروں پر مشتمل ڈسکو سپورٹ یونٹ میں لے کر جائینگے۔ جس کے قیام کا مقصد ہی بااثر بجلی چوروں اور ڈیفالٹرز کیخلاف کارروائی میں لیسکو کی مدد کرنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں