افغانستان متاثرین شمالی وزیرستان کی فکر چھوڑکر افغان مہاجرین کو واپس بلائےگورنرخیبرپختونخوا

شمالی وزیرستان کو پرکشش سہولیات کی ترغیب دے کر افغانستان بلانا ہمارے معاملات میں غیر ضروری مداخلت ہے، مہتاب عباسی


ویب ڈیسک July 25, 2014
شمالی وزیرستان میں کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے وہاں کی آبادی کو نقل مکانی کا موقع دیا گیا تھا،سردار مہتاب عباسی،فوٹو:فائل

گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے سے گریز کرے اور شمالی وزیرستان کے قبائل کو افغانستان میں ہجرت پر آمادہ کرنے کے بجائے پاکستان میں افغان مہاجرین پر توجہ مرکوز کرے کیونکہ متاثرین شمالی وزیرستان کو پرکشش سہولیات کی ترغیب دے کر افغانستان بلانا ہمارے معاملات میں غیر ضروری مداخلت ہے۔

پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سردار مہتاب عباسی نے کہا کہ افغانستان اپنے وسائل پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین پر لگائے اور اپنے مہاجرین کی واپسی کا آغاز پاکستان سے کرے تاکہ پاکستانی معیشت کو اضافی بوجھ سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ افغان انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے وسائل اور توانائیاں دوسروں کے معاملات میں غیر ضروری طور پر ٹانگ اڑانے پر صرف کرنے کی بجائے ان لاکھوں افغانیوں کی باعزت وطن واپسی اور بحالی پر صرف کرے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے دنیا کے مختلف ممالک میں مہاجرین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

سردار مہتاب عباسی کا کہنا تھا کہ جہاں تک شمالی وزیرستان کے پناہ گزینوں کا تعلق ہے تو ابتدائی مرحلے میں افغانستان جانے والے خاندانوں کی بڑی تعداد کرم ایجنسی کے راستے پاکستان واپس آچکی ہے جنہیں رجسٹریشن سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے وہاں کی آبادی کو نقل مکانی کا موقع دیا گیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔