پی ٹی آئی کی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کی شدید مذمت، فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
عمر ایوب
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی عدالتی تاریخ میں سیاہ دن ہے، پیسہ پاکستان کی سپریم کورٹ میں آیا، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کا اس پیسے سے کیا تعلق ہے؟۔
عمرایوب نے کہا کہ سوال تو حسن نواز سے پوچھنا چاہئے تھا کہ وہ یہ پیسہ باہر کیسے لے گئے، ہم اس فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔
بیرسٹر گوہر خان
چیئرمین پی ٹی ائی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں جج صاحب نے فیصلہ سنایا ہے، پاکستان کی تاریخ کے متنازع فیصلوں میں ایک اور فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب جج نے فیصلہ سنایا تو خان صاحب مسکرائے اور کہا ایسے فیصلوں پر نوازا جاتا ہے، یہ ایسا فیصلہ ہے جس پر خان صاحب کو کوئی فائدہ نہیں ملا، ایک عورت جو ایک ٹرسٹی ہے ایک فلاحی ادارے کی اس کو سزا سنائی گئی، نا خان صاحب مایوس ہیں نا ہم مایوس ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ مایوس نہیں ہونا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، ہم کچھ دنوں میں اس سزا کے خلاف ہائیکورٹ جائیں گے، بانی پی ٹی آئی پر سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں، جس نے 27 سال انصاف کے لیے کوشش کی اسے انصاف نہیں ملا لیکن اب انصاف ہوگا اور انصاف ملے گا۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ خان صاحب نے کہا ہے مذاکرات کا عمل جاری رہے گا، حکومت نے جو ٹائم مانگا ہے اس کا انتظار کریں گے، خان صاحب پر عزم ہیں اور یہ سزا بھی ختم ہوگی، بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کہ لوئر کورٹس پر نظر رکھیں یہاں سے لوگوں کو انصاف نہیں ملتا، اگر حکومت کی طرف سے مثبت جواب نہیں آتا تو مذاکرات کا چوتھا راؤنڈ نہیں ہوگا۔
شبلی فراز
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ اس کیس میں نا بانی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا نہ بشریٰ بی بی کو فائدہ ہوا، ان دونوں کو اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ اس نے القادر یونیورسٹی بنائی جہاں سیرت نبویؐ پڑھائی جانی تھی۔
شبلی فراز نے کہا کہ جو اس ملک کو لوٹتے رہے وہ باہر ہیں اور جو اس ملک کے ساتھ مخلص تھے وہ جیل میں ہیں، اس اس فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہمارا لیڈر ثابت قدم ہے یہ تمام سیاسی کیسز ہیں، ہم قانون اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں۔
محمود خان اچکزئی
تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آج کے فیصلے کی جتنی مذمت کریں اتنی کم ہے، ہم اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، ہم اس فیصلے کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں 36 پارٹیاں جمع ہوئیں، بانی پی ٹی آئی اس میں شامل تھے، فیصلہ ہوا کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ آج بھی بانی پی ٹی آئی کہہ دے کہ مجھے چھوڑ دو میں حکومت کو کچھ نہیں کہوں گا تو اس کو باہر نکال دیا جائے گا، ہمیں ایسی رہائی نہیں چاہئے ہم عوام کی طاقت سے اس جنگ کو جیتیں گے، ہم اللہ کے ماننے والے ہیں اور اللہ کے آگے سر جھکاتے ہیں، آئین کی بالادستی کیلئے تین روزہ کانفرنس بلائیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس
علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان بحرانوں کا شکار ہے اور ہمارے حکمران بدترین کھیل کھیل رہے ہیں، پاکستان میں عوام کو مایوس کررہے ہیں۔ یہ فیصلہ انصاف کا قتل ہے جو قانون کو روند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے جج جو قانون کے خلاف فیصلے کرتے ہیں وہ جج رہنے کے اہل نہیں، پاکستان کے عوام اس فیصلے کو رد کرتے ہیں، ظالموں نے آخر کار شکست کھانی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آج کا فیصلہ حکومتی ٹاؤٹوں کو پہلے سے پتا تھا، آج کا فیصلہ سنانے والے جج کے لیے کلنک ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جو کرنا کردیں اس فیصلے سے ذلالت ہی حاصل ہوگی، بانی پی ٹی آئی کا قصور یہ ہے سر نہیں جھکایا، بانی پی ٹی آئی سرخرو ہوکر جیل سے باہر آئے گا۔
زرتاج گل
پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جھکانے کی خاطر کتنے ظلم کریں گے ، بانی پی ٹی آئی کو نہ ڈرا سکتے ہیں نا جھکا سکتے ہیں، بشریٰ بی بی کو بھی ہر کیس میں گھسیٹا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ہر عدالت میں انصاف کے لیے جائیں گے، بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے اونچے دروازے سے باہر آئے گا، بانی پی ٹی آئی بغیر کسی ڈیل کے باہر آئیں گے، بانی پی ٹی آئی کا ساتھ ہم نہیں چھوڑیں گے اور بانی پی ٹی آئی پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔
شعیب شاہین
پی ٹی آئی کے وکیل رہنما شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جس طرح بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا دی گئی ہے یہ غیر آئینی اورغیر قانونی ہے، پاکستان کا یہ پہلا مقدمہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نا رشوت ہے نا کسی کو پیسہ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ڈکٹیٹرشپ کو طوالت دینے کے لیے لوگوں کو گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے، آج نظام انصاف قتل ہو رہا ہے، یہ سزائیں تو وہی ہیں جو کچھ صحافیوں کو پہلے سے بتائی جا رہی ہیں، جو جو سزائیں صحافیوں کی جانب سے بتائی گئیں وہی سزا سنائی گئی، جو کوئی جج یا سرکاری اہلکار ان کا ساتھ دیتا ہے اسے نوازا جاتا ہے۔
سلمان صفدر
وکیل سلمان صفدر نے کہا ہمیں اڈیالہ سے کبھی بھی اچھی خبر نہیں ملی، ایک فلاحی ادارہ جہاں طلبہ پڑھتے ہیں کوئی گھوسٹ ادارہ نہیں ہے جسے حکومت نے آج بند کر دیا ہے، اس فلاحی ادارے کو بند نہیں ہونا چاہیے، میں پر امید ہوں کہ یہ بند نہیں ہوگا ہم ہائیکورٹ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کیس کو ختم ہوئے ایک ماہ ہو گیا ہے، جب ٹرائل ہوا تو جج صاحب جے پاس ٹائم نہیں تھا لیکن فیصلہ نہیں سنا رہے تھے، حیرت ہے کہ اس فیصلے کا علم وکلا یا بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی ائی کو نہیں تھا، اس فیصلے کا علم چند صحافیوں کو تھا اور وہی فیصلہ آیا، ہم اس بات کو اپنی اپیل کا حصہ بنائیں گے کہ صحافیوں کو پہلے کیسے پتہ تھا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال پر کیچڑا اچھالا کچھ نہیں ملا تو القادر ٹرسٹ کی طرف آگئے، اس کیس میں نامزد اٹھ ملزمان میں سے چھ لوگ آئے ہی نہیں، پاکستان میں یہ رواج ہے کہ پیسہ ملک سے باہر جاتا ہے لیکن اس کیس میں پیسہ باہر سے آیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکار اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ بشریٰ عمران یا بانی پی ٹی آئی نے کوئی مالی فائدہ نہیں لیا، سزا تو تب بنتی ہے کہ جہاں کرپشن ہوئی ہو اختیارات کا غلط استعمال بھی نہیں ہوا، بانی پی ٹی ائی کی بہنوں پر بھی مقدمات درج ہوئے جو صرف سیاسی مقدمات ہیں، اب سرکار کو یہ ضد چھوڑ دینی چاہیے کہ یہ میاں بیوی ملزمان ہیں، یہ اخری کیس ہے جس سے ہم بری ہوں گے۔