اسرائیلی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق کردی؛ پہلا یرغمالی اتوار کو رہا ہوگا

سیکیورٹی کابینہ کے بعد اب وزار اور ارکان اسمبلی سے منظوری لی جائے گی


ویب ڈیسک January 17, 2025
اسرائیل میں سیکیورٹی کابینہ کے بعد حکومتی کابینہ غزہ معاہدے کی توثیق کرے گی

وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں ہونے والے سیکیورٹی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے کی توثیق کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ اجلاس کئی گھنٹوں جاری رہنے کے بعد بالآخر جنگ بندی معاہدے کے حق میں فیصلہ دیدیا گیا۔

سکیورٹی کابینہ نے حکومت کو جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کی سفارش کردی۔

اس کے بعد اب حکومتی کابینہ اجلاس میں بھی منظوری لی جائے گی جو کہ اسرائیلی آئین کے تحت لازمی ہے تاہم بآسانی منظوری ملنے کے امکانات قوی ہیں۔

اگر مکمل کابینہ سے بھی منظوری مل جاتی ہے تو اتوار کے روز پہلا اسرائیلی یرغمالی حماس کی قید سے رہا ہوجائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلا رہا ہونے والا اسرائیلی یرغمالی امریکی نژاد شہری ہوگا۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ پہلا یرغمالی ہوگا۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم اس معاہدے سے پیچھے ہٹتے ہوئے نظر آئے تھے جب انھوں نے حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا بے بنیاد الزام لگایا تھا۔

خیال رہے کہ تین مرحلوں پر مشتمل غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا جس کے بدلے میں ایک ہزار فسطینی قیدی اسرائیلی جیل سے رہا ہوں گے۔

اس مرحلے کے بعد دیگر دو مراحل کے لیے مذاکرات ہوں گے جس میں تباہ حال غزہ کی تعمیر نو، اسرائیلی فوج کے اخراج اور دیگر مسائل پر بات ہوگی۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے 3 ہزار سے زائد جنگجوؤں نے اسرائیل پر حملہ کردیا تھا جس میں 1500 یہودی مارے گئے اور 250 کو یرغمال بنایا کر غزہ لایا گیا تھا۔

اسرائیل نے اگلے ہی روز جوابی بمباری کا سلسلہ شروع کیا جو تاحال جاری ہے جس میں 45 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ دس ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

حماس اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت بھی شہادت کے رتبے پر فائز ہوچکی جب کہ لاکھوں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں