کیا صابن واقعی جراثیم ختم کرتا ہے؟ جواب ہاں بھی اور نہیں بھی
اگر سوال یہ ہو کہ کیا صابن جراثیم سے حفاظت فراہم کرتا ہے تو جواب ہوگا ہاں لیکن اگر سوال یہ ہے کہ کیا صابن واقعہ جراثیم کو ختم کردیتے ہیں تو جواب ہے نہیں۔
صابن جراثیم کو نہیں مارتے لیکن وہ انہیں آپ کی جلد سے ہٹا دیتے ہیں۔ صابن کا کردار جراثیم کو علیحدہ کرنا اور مٹی و گردوغبار کو نرم کرنا ہوتا ہے تاکہ پانی اسے بہا سکے۔
صابن کیسے کام کرتا ہے؟
صابن کے مالیکیولز کا ایک سرا پانی سے جڑا ہوتا ہے اور دوسرا سرا تیل اور چکنائی سے جڑا ہوتا ہے۔
جب آپ اس سے جھاگ بناتے ہیں تو صابن کے مالیکیول آپ کی جلد سے گندگی، تیل اور جراثیم کو علیحدہ کردیتے ہیں۔
اس کے بعد جب پانی جسم پر بہایا جاتا ہے تو صابن کے ساتھ ساتھ تمام جراثیم اور میل پانی کے ساتھ بہہ جاتا ہے۔
ڈاکٹر ایلن کہتے ہیں کہ ہاتھ صاف کرنے کے لیے خصوصی صابن ضروری نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صرف صابن ہی جراثیم کو ختم کرنے کیلئے کافی نہیں۔ اس کے بجائے صابن کا کردار گندگی اور جراثیم کو نرم کرکے علیحدہ کرنا ہوتا ہے اور پانی اسے آپ کی جلد سے الگ کرنے میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عام صابن استعمال کرنے والے اور اینٹی بیکٹیریل صابن استعمال کرنے والے لوگوں میں بیماریوں کی شرح یکساں ہی ہوتی ہے۔ جب تک آپ پانی سے صفائی حاصل کررہے ہیں، تب تک آپ زیادہ محفوظ ہیں.
انہوں نے کہا کہ اگر صابن اور پانی دستیاب نہ ہوں تو الکوحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزر استعمال کریں جو درحقیقت بیکٹیریا کو مار سکتا ہے لیکن اس بات کا دھیان رکھیں کہ ہینڈ سینیٹائزر میں 60 فیصد ایتھائل الکوحل یا 70 فیصد آئسوپروپل الکوحل ہو۔