امریکا میں وائٹ ہاؤس سے ٹرک ٹکرانے والے بھارتی نژاد شخص کو 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ سزا کی تکمیل کے بعد بھی 3 سال پولیس کی نگرانی میں رہے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے بتایا کہ اس حملے کا مقصد منتخب امریکی حکومت کا تختہ الٹ کر نازی نظریے کی حامل آمریت کو جنم دینا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ بھارتی شہری نے اس حملے کی کئی ہفتوں تک تیاری کی تھی۔ اس نے گاڑیوں یا مسلح سیکیورٹی گارڈز تک رسائی حاصل کرنے کی کئی کوششیں کیں۔
بالخصوص 22 اپریل 2023 کو وہ ورجینیا میں واقع ایک سیکیورٹی کمپنی سے 25 مسلح گارڈز اور ایک بکتر بند قافلے کی درخواست کی۔
4 مئی 2023 کو اس نے ایک بڑے تجارتی ٹریکٹر ٹریلر ٹرک، ڈمپ ٹرک، یا کوئی اور بڑا ٹرک کرایہ پر لینے کی کوشش میں کئی دوسری کمپنیوں سے بھی رابطہ کیا۔
ان سب میں ناکامی کے بعد مجرم کمرشل فلائٹ کے ذریعے 22 مئی 2023 کی سہ پہر ریاست میسوری کے شہر سینٹ لوئس سے واشنگٹن ڈی سی پہنچا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ایک طرفہ ایئرلائن ٹکٹ پر دوسرے ہوائی اڈے سے ڈلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا اور ایک ٹرک کرائے پر لیا۔
بعد ازاں نارتھ ویسٹ کے چوراہے پر پہنچا اور وائٹ ہاؤس اور صدر پارک کی حفاظت کرنے والی رکاوٹوں سے ٹکرا کر فٹ پاتھ پر چڑھ گیا۔
راہگیروں میں بھگدڑ مچ گئی اس دوران بھارتی دہشت گرد نے ٹرک کو ریورس کرکے دوبارہ رکاوٹوں کی جانب بڑھا اور انھیں اُڑاتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔
تاہم ٹرک میں آگ بھڑک اُٹھی اور بھارتی شہری نے نیچے اتر کر ایک جھنڈا لہرایا جس کے درمیان میں نازی سواستیکا کا نشان بنا ہوا تھا۔
وہاں موجود یو ایس پارک پولیس اور یو ایس سیکرٹ سروس کے افسران نے بھارتی شخص کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی شہری سائی ورشتھ کنڈولا نے 13 مئی 2024 کو یہ حملہ کیا تھا اور عدالت میں امریکی املاک کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے یا گرانے کا جرم بھی قبول کیا تھا۔
بھارتی شہری نے تفتیش کاروں کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے اگر ضرورت پڑتی تو امریکی صدر اور دیگر کو قتل بھی کردیتا۔
یہ شخص بھارت کے شہر چندا نگر میں پیدا ہوا تھا اور وہ گرین کارڈ کا حامل امریکا کا قانونی مستقل رہائشی تھا۔