انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں قدر بڑھ گئی

اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 280روپے 99پیسے کی سطح پر بند ہوئی

کراچی:

جمعے کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کے نرخ بڑھ گئے۔

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ گذشتہ 6 ماہ میں 1ارب 20کروڑ ڈالر سرپلس ہونے، پہلی ششماہی میں ترسیلات زر کا حجم 17ارب 80کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنے اور عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ 1ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دینے سے انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے روپیہ تگڑا رہا تاہم اوپن مارکیٹ میں اسکے برعکس ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔

اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہے۔ عالمی بینک کی جانب سے 10سال میں پاکستان کے مختلف شعبوں کے لیے 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کے اثرات بھی انٹربینک مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔

یہی وجہ ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 23پیسے کی کمی سے 278روپے 62پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم  کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 14پیسے کی کمی سے 278روپے 71پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 280روپے 99پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

Load Next Story