RIYADH, SAUDI ARABIA:
پیٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) میں پاکستان نے اپنی وسیع غیردریافت شدہ معدنی دولت کو دنیا کے سامنے ظاہر کر کےخود کو کان کنی کے عالمی پاور ہاؤس کے طور پر پیش کردیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سعودی عرب میں پاکستانی وفد کے سیشن کا آغاز ”زیرِزمین:پاکستان میں کان کنی کی صنعت کی نشاۃ ثانیہ” کے موضوع پر پیش کی جانے والی ویڈیوکے ساتھ ہوا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ویڈیو میں ملک میں قیمتی پتھروں، غیر دھاتی اور صنعتی معدنیات، دھاتوں اور نایاب زمینی عناصر کے وافرذخائر کو اجاگرکیا گیا، یہ سیشن ”پاکستان: منرل مارول– کان کنی کا تابناک مستقبل ” کے عنوان سے ایک اعلیٰ سطح کے پینل کے درمیان زیر بحث رہا۔
اس سیشن کی نظامت پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران عباسی نے کی، پینل میں پٹرولیم اور آبی وسائل کے وزیر مصدق ملک، بیرک ریکوڈک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹموتھی کرب اور پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اسد احمد شامل تھے۔
مصدق ملک نے جامع پالیسی اصلاحات، ادارہ جاتی استعداد کار میں اضافے اورماحول دوست توانائی کی جانب عالمی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے کان کنی کے شعبے کوترقی دینے کے لیے حکومت کی ترجیحی حکمتِ عملی کو اُجاگر کیا۔
اعلامیے کے مطابق ایف ایم ایف 2025 میں پاکستان پویلین کا دورہ کرنے والے 10 ہزار سے زائد مندوبین نے ملک میں کان کنی کے بھرپور امکانات اور صلاحیتوں کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔
اس دوران ایک اہم سنگ میل کے طور پر واہ نوبل گروپ اور سعودی گولڈ ریفائنری کے درمیان چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
ان معاہدوں کے تحت واہ نوبل سعودی عرب میں کان کنی کوفروغ دینے کے لیے جدید ڈرلنگ اور بلاسٹنگ خدمات فراہم کرے گی۔
بیان کے مطابق سعودی عرب میں منعقد اس فورم میں ڈیزائن اور نمائش کے اعتبار سے ایک قابل ستائش پویلین کے ساتھ پاکستان کی شرکت نے اسٹیک ہولڈرز کی نمایاں توجہ حاصل کی، جس سے قابل قدر تعاون کو فروغ ملا اور کان کنی کے ایک اہم مرکز کے طور پر ملک کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔