جرمن کمپنی نے موت سے بچنے کے طریقہ متعارف کرادیا
پرانے وقتوں میں لوگ اپنی زندگی کو طول دینے کے لیے ہر حد تک جانے کیلئے تیار تھے۔ لیکن اب ایک جرمن کمپنی اسے ممکن بنانے کی امید کر رہی ہے۔
کمپنی جس کا نام Tomorrow.Bio ہے 200,000 ڈالرز میں انسانوں کو cryopreserve (انجمادی حفاظت) کے طریقہ کار سے متعلق بحث کی قیادت کر رہی ہے۔ تاہم اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ لافانیت کی طرف حقیقی سفر ہے یا زیادہ قیمت والا ایک فرضی طریقہ؟
برلن میں Tomorrow.Bio نے ایک تجدید شدہ ایمبولینس متعارف کرائی ہے جہاں انسانی زندگی کو طول دینے کا عمل انجام دیا جاتا ہے۔
جب مریض کو قانونی طور پر مردہ قرار دیا جاتا ہے تو جسم کو ایک انتہائی پیچیدہ تحفظ کے طریقہ کار سے گزارا جاتا ہے جس میں خون کی جگہ ایک cryoprotective ایجنٹ استعمال کیا جاتا ہے جو ٹشوز کے اندر برف کے کرسٹل کو بننے سے روکتا ہے۔ یہ جسم کو منفی 196 ڈگری تک ٹھنڈا ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے بعد لاش کو سوئٹزرلینڈ میں ایک فیسیلیٹی میں محفوظ کردیا جاتا ہے۔
کمپنی کے شریک بانی اور کینسر کے محقق، ایمل کینڈزیورا کا کہنا ہے کہ کرائیونکس امور انسانی اعضاء کی پیوند کاری کی طرح عام دستیاب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے نوٹ کیا ہے کہ سائنس مسلسل ترقی کرتی جارہی ہے، اس کی مثال مشہور اسکیین کرنے والی خاتون اینا بیگن ہولم ہیں جو دو گھنٹے برف میں پھنسی رہیں اور طبی لحاظ سے مردہ قرار دی گئیں لیکن پھر دوبارہ زندہ ہو گئیں۔
تاہم دوسری جانب ناقدین ماہرین ایک اہم خامی کی نشاندہی کرتے ہیں جس میں وہ کہتے ہیں کہ آج تک کوئی بھی انسان cryopreservation کے بعد کامیابی سے دوبارہ زندہ نہیں ہوا ہے۔