بنگلادیش کے سابق کپتان و آل راؤنڈر شکیب الحسن کے بینک فراڈ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک کے ریلیشن شپ آفیسر، شہیب الرحمان نے بینک کی جانب سے کیس دائر کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سابق کرکٹر اور انکے 3 ساتھیوں نے (تقریبا 41.4 ملین ٹکہ) دو الگ الگ چیکس کے ذریعے منتقل کرنے تھے تاہم وہ اس میں ناکام رہے ہیں۔
اس کیس میں شکیب کی کمپنی، الحسن ایگرو فارم لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر غازی شاہگیر حسین، اور ڈائریکٹرز عماد الحق اور ملائکار بیگم کو نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: شکیب الحسن نئی مشکل میں! بالنگ ایکشن مشکوک قرار
کیس کے بیان کے مطابق، زیر بحث چیک قرضوں کے کچھ حصے کی ادائیگی کے لیے جاری کیے گئے تھے لیکن ناکافی فنڈز کی وجہ سے روک دیے گئے۔
ڈھاکہ کی ایک عدالت نے اتوار کو آل راؤنڈر اور سیاستدان شکیب الحسن کے خلاف بینک سے متعلق فراڈ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے، جس میں مزید 3 دیگر افراد بھی نامزد ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل بنگلادیش کو شکیب کی صورت میں بڑا دھچکا
ڈھاکہ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ضیاء الرحمان نے اتوار کو یہ حکم جاری کیا۔
15 دسمبر کو شکیب کو چیک فراڈ کیس میں نامزد کیا گیا تھا، اس کے بعد 18 دسمبر کو عدالت نے انہیں ابتدائی سماعت کے بعد 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بنگلادیش اسکواڈ کا اعلان، شکیب باہر
واضح رہے کہ بنگلادیشی کرکٹر و عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ شکیب الحسن 7 جنوری 2024 میں بلا مقابلہ الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے تاہم طلبا احتجاج اور شیخ حسینہ کا تختہ الٹ جانے کے بعد وہ بیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔