کراچی:
پی آئی اے کے 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے ملازمت سے استعفی دے دیا، قومی ایئرلائن میں انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق قومی ائیرلائن کے 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے ملازمت سے استعفے دینے کا انکشاف ہوا ہے، استعفے دینے والوں میں 45 انجینئر اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں، ان تمام ملازمین کا تعلق پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ سے ہے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے میں تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے اور دیگر ایئرلائنز میں ملازمت کے بہتر مواقع ملنے کی وجہ سے سے ملازمین ادارے کو چھوڑ کر جارہے ہیں۔
110 ملازمین کے استعفوں سے قومی ایئرلائن میں ائیرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی شدید قلت ہوگئی ہے اور طیاروں کی مینٹیننس اور مرمت کے کاموں پر پی آئی اے ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکشنینز پر کام کا دباؤ دگنا ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے فوری طور پر تنخواہوں میں اضافہ ناگزیر قرار دیا ہے۔
دریں اثنا پی آئی اے نے ائیرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفوں کی تصدیق کردی ہے، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی یہ تعداد گزشتہ دو سال کے دوران چھوڑ کر گئی ہے جس کی وجہ بیرون ملک ہوابازی کی صنعت میں تجربہ کار افراد کی مانگ میں ہونے والا اضافہ ہے۔
ترجمان کے مطابق مہنگائی کی مناسبت سے گزشتہ کئی سالوں سے تنخواہ میں اضافہ نہ ہونے کا انتظامیہ کو ادراک ہے اور تنخواہوں میں اضافے کیلیے انتظامیہ حکومت اور بورڈ سے منظوری کیلیے کوشاں ہے۔