246 ملین ڈالرز کی لاگت سے تیار گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ؛ سی پیک کا فلیگ شپ منصوبہ

ائیرپورٹ کا رن وے بوئنگ 747 اور ائیربس اے 380 کو سہولت فراہم کرنے کے قابل ہے

گوادر کا نیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سی پیک کا فلیگ شپ منصوبہ اور پاکستان کی ہوا بازی کے شعبے کے لیے اہم پیشرفت ہے۔

پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ یہ منصوبہ تقریباً 246 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔  نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروجیکٹ (این جی آئی اے پی) چین-پاکستان اقتصادی علاقائی رابطوں کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ائیرپورٹ کا انفرا اسٹرکچر جدید ہے جس میں سالانہ 4 لاکھ مسافروں کی گنجائش ہے۔ ائیرپورٹ کا رن وے بوئنگ 747 اور ائیربس اے 380 کو سہولت فراہم کرنے کے قابل ہے۔ اس میں جدید ائیر ٹریفک کنٹرول سسٹم اور نیوی گیشنل ایڈز بھی موجود ہیں۔

نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ضلع گوادر، بلوچستان کے علاقے گرانڈانی میں اسٹریٹجک طور پر واقع ہے اور تقریباً 4,300 ایکڑ کے رقبے پر محیط ہے۔ اس کی فنڈنگ حکومتِ پاکستان، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، سلطنتِ عمان کے گرانٹ اور حکومتِ چین کے گرانٹ سے کی گئی ہے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا سنگ بنیاد نومبر 2019 میں ہوا تھا اور تکمیل دسمبر 2024 میں ہوئی تھی۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اب مکمل طور پر آپریشنل ہے جہاں تمام ضروری بنیادی ڈھانچہ، سسٹم اور عملہ موجود ہے تاکہ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ یہ منصوبہ پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی کا ثبوت اور سی پیک کا ایک اہم جزو ہے، جو اقتصادی ترقی، علاقائی رابطوں اور عوامی روابط کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔

Load Next Story