بینظیرقتل کیساکثروکلائے صفائی غیرحاضر پراسیکیوٹر کااحتجاج

دوگواہان پرجزوی جرح مکمل ہوسکی،کیس کی پیشرفت رپورٹ ہائیکورٹ کوارسال

دوگواہان پرجزوی جرح مکمل ہوسکی،کیس کی پیشرفت رپورٹ ہائیکورٹ کوارسال

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہادت کیس میں ملوث ساتوں ملزمان کے خلاف مزیدایک گواہ کا بیان ریکارڈکر لیا۔


جبکہ2 گواہان پر وکلائے صفائی نے جزوی جرح بھی کی جبکہ اکثر ملزمان کے وکلا گزشتہ روز بھی پیش نہیں ہوئے جس پر ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان اور ان کے وکلا دانستہ تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں اور عدالت پیش نہیں ہوتے۔جوڈیشل مجسٹریٹ کا بیان ہوئے کئی ماہ گزرگئے ہیں مگر ان پر جرح نہیںکی جارہی،ملک کی دومرتبہ منتخب ہونے والی شہید وزیراعظم کا کیس گزشتہ4 سال9 ماہ سے زیر التوا ہے۔

اب حدہوچکی ہے عدالت نے آئندہ تاریخ پر جوڈیشل مجسٹریٹ احمد مسعودجنجوعہ، ڈاکٹر امجد شاہ،پولیس افسران افتخار،نواز،سلیم اور بم ڈسپوزل ماہر ثقلین کو دوبارہ بیان ریکارڈکرنے اور جرح کیلیے طلب کرلیاہے۔این این آئی کے مطابق عدالت نے بینظیرقتل کیس کی رپورٹ لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کوارسال کردی ہے رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ اس عدالت میںدہشت گردی کے37مقدمات زیرسماعت ہیں، مقدمے میںفریقین کی تعدادزیادہ ہونے کی وجہ سے قتل کیس کا ٹرائل تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔
Load Next Story