چیمپیئنز ٹرافی؛ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں تعمیراتی کام حتمی مرحلے میں داخل
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی تیاریوں کے سلسلے میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی تاہم تیسری مرتبہ تکمیل کی مدت میں توسیع کرتے ہوئے 31 جنوری تک کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے جنرل منیجر ارشد خان اور پروجیکٹ منیجر محمد بلال چوہان نے میڈیا بریفنگ میں آئی سی سی کے میگا ایونٹ کے لیے تعمیراتی کام بروقت مکمل کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
تفصیلات کے مطابق 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کی اَپ گریڈیشن کے پہلے مرحلے کو قبل ازیں 15 دسمبر اور بعد ازاں 31 دسمبر تک مکمل کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا، پھر 25 جنوری تک اس کام کو مکمل کرنے کی نوید سنائی گئی لیکن میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ اب 31 جنوری تک اسٹیڈیم کی فنشنگ کا کام مکمل کر لیا جائے گا اور کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ایونٹ کی میزبانی کے لیے تیار ہو جائے گا۔
میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کی زیر صدارت گورننگ بورڈ کے اجلاس میں مجوزہ پلان کی منظوری کے بعد 22 اکتوبر سے پروجیکٹ شروع کیا گیا، 90 دن سے قبل متعلقہ تعمیراتی اداروں کے تعاون سے ہدف کو مکمل کر لیا گیا ہے تاہم فنشنگ ورک باقی رہ گیا ہے جو 31 جنوری تک مکمل ہو جائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5 منزلہ عمارت کا انفرا اسٹرکچر تیار کر لیا گیا ہے، گراونڈ فلور پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ اور اینٹی ڈوپنگ یونٹ، فزیو اور میچ آفیشلز کے رومز تیار ہوگئے ہیں۔
دوسری منزل پر دو ڈریسنگ رومز کی تعمیر آخری مرحلے میں ہے، تیسری اور چوتھی منزل پر 24 ہاسپٹیلٹی باکسز اپنے تکمیلی مراحل کو مکمل کر رہے ہیں جہاں پر ایک ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی، پانچویں منزل پر چیئرمین باکسز اور ایڈمن بلاک کی تعمیر بھی بروقت مکمل ہو جائے گی، نئی عمارت میں مہمانوں کے لیے راہداری بھی بنائی جا رہی ہے۔
عالمی اسٹیڈیمز کی طرح مرکزی عمارت سے کھلاڑیوں کے میدان میں آنے اور جانے کا جدید طرز کا راستہ بھی بنایا جا رہا ہے، نئی بلڈنگ کے اطراف میں وی وی آئی پی پویلین بنائے جا رہے ہیں۔ میچز کے موقع پر دونوں ٹیموں کے عقبی راستے سے داخل ہونے کا اہتمام کیا جائے گا جبکہ ٹیمیں گیٹ نمبر 11 سے اسٹیڈیم میں داخل ہوں گی، ہر فلور کا الگ راستہ ہوگا، آنے والے مہمانوں کے لیے جدید طرز کی لفٹ نصب کی جا رہی ہے، ڈائننگ ہالز بھی پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں۔
نئی مرکزی عمارت کے سامنے پیٹرنز انکلوثر بنایا جا رہا ہے جہاں پر اہم شخصیات بیٹھ کر میچ سے لطف اندوز ہو سکیں گی، ڈگ آوٹ بھی تیاری کے آخری مرحل میں ہے، کیمروں کے لیے اسٹیل کے بھاری بھر کم اسٹینڈز بھی تیار ہو رہے ہیں، حفاطتی انتظامات کے تحت گراونڈ کے اطراف میں 10 فٹ نوکیلے آہنی جنگلے کی تنصیب کا عمل بھی پایہ تکمیل کے قریب پہنچ گیا ہے، اس جنگلے کا مقصد میدان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تماشائیوں کو روکنا ہے۔
پہلے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی طرح جنگلے کے ساتھ 10 فٹ گہری خندق بھی بنانے کا منصوبہ تھا لیکن کمی وقت کے سبب اسے ملتوی کر دیا گیا ہے، تماشائیوں کو بہتر انداز میں کھیل سے لطف اندوز ہونے کے لیے آرام دہ نشستوں کی بھی تنصیب کی جا رہی ہے، جن میں قذافی اسٹیڈیم سے لائی جانے والی نشستیں بھی شامل ہیں۔ انتخاب عالم انکلوژرز پر پہلے تماشائی سیڑھیوں پر بیٹھ کر میچ دیکھتے تھے، اب وہاں نشستیں لگائی جا رہی ہیں۔
پہلے فیز میں ہٹائے جانے والے اسکور بورڈ کی جگہ نئے ڈیجیٹل اسکور اسکرینز کی تنصیب کی جا رہی ہے، وسیم اکرم انکلوثر کے سامنے بڑی ڈیجیٹل اسکرین کا سائز 80 بائی 30 فٹ ہے جبکہ انتخاب عالم انکلوثر کے سامنے چھوٹی اسکرین 20 بائی 30 فٹ کی ہے، پرانی اسکرینز ہٹانے سےعقب میں خالی انکلوثر پر بھی نشستیں لگائی جا رہی ہیں۔ نئی زیر تعمیر عمارت کے اطراف میں قائم نسیم الغنی اور اقبال قاسم انکلوژرز کو توڑ دیا گیا ہے جہاں اب وی وی آئی پی اسٹینڈ بنانے کی نوید سنائی گئی ہے، نئی عمارت میں مہمانوں کے لیے راہداری بھی بنائی جا رہی ہے۔
رات میں ہونے والے میچز کے لیے جدید طرز کی ایل ای ڈی لائٹس بھی نصب کی جا رہی ہیں۔ ایسی لائٹس آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے اسٹیڈیمز میں نصب ہیں، ایک لائٹ کی قیمت 12 لاکھ پاکستانی روپے بنتی ہے جبکہ نیشنل اسٹیڈیم میں 6 پولز پر 360 لائٹس کی تنصیب ہوگی، جن کی مالیت 43 کروڑ روپے ہے جبکہ اس مد میں دیگر اخرجات کو شامل کرکے مجموعی طور پر 46 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت سے باہر اوول گراؤنڈ پر بھی پریکٹس سیشنز کے لیے فلڈ لائٹس کے دو پولز کی تنصیب کی جا رہی ہے، جدید ٹیکنالوجی سے مزئن 3 تھری ڈی لوگو بھی لگائے جا رہے ہیں، بعد ازاں دوسرے اور تیسرے مرحلے میں دیگر تعمیراتی کام ہوگا۔ اسٹیڈیم کا رخ کرنے والوں کے لیے 2700 گاڑیوں کی پارکنگ کا ایریا تیار کر لیا گیا ہے تاہم اس کو استعمال کرنا آئی سی سی کی اجازت سے مشروط ہوگا،میدان کا رخ کرنے والے تماشائیوں کے لیے پی ایس بی کوچنگ کے سامنے سے اسٹیڈیم کے لیے پیدل چلنے والوں کا پل تعمیر کیا جا رہا ہے۔
تعمیراتی کام کے سبب 32 ہزار نشستوں والے اسٹیڈیم کی استعداد 28 ہزار رہ گئی ہے تاہم پویلین میں مزید 2 ہزار افراد بھی بیٹھ کر میچ سے لطف اندوز ہو سکیں گے، تعمیراتی منصوبے میں حفاظتی اور سیکیورٹی اقدامات کو اہمیت دی گئی ہے۔ کراچی میں ہونے والے میچز کے لیے انتظامیہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیا ہے، امید ہے کہ تین ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا کام بروقت مکمل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے جاری شیڈول کے تحت چیمپیئنز ٹرافی میں نیشنل اسٹیڈیم 3 میچز کی میزبانی کرے گا، نیشنل اسٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کام کے سبب 2 جنوری سے شروع ہونے والا قائداعظم ٹرافی کا فائنل یو بی ایل گراؤنڈ منتقل کر دیا گیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں 17 سے 21 جنوری کراچی میں پہلا ٹیسٹ بھی ملتان منتقل کیا گیا جبکہ پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان سہ قومی ون ڈے سیریز میں 12 فروری کو ہونے والا تیسرا میچ اور 14 فروری کو شیڈول فائنل کی تاریخوں میں بھی تبدیلی کر دی گئی ہے جو بالترتیب 13 اور 15 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہوں گے، اس کا مقصد چیمپیئنز ٹرافی کے لیے تیاریوں کا حتمی اور عملی جائزہ ہوگا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب اور گروپ اے میں شامل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو افتتاحی میچ ہوگا، اسی میدان میں 21 فروری کو ایونٹ کا دوسرا میچ گروپ بی کی ٹیموں افغانستان اور جنوبی افریقا کے درمیان طے ہے جبکہ تیسرا میچ گروپ بی ہی میں یکم مارچ کو انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلا جانا ہے۔