ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ انسان کے جسم میں جگہ بنانے والے پلاسٹک کے باریک ٹکڑے مہلک سپر بگز کے اضافے کا ذمہ دار ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مائیکرو پلاسٹکس کا جسم میں جمع ہونا قلبی مرض، ڈیمینشیا اور متعدد قسم کے کینسر کا سبب ہو سکتا ہے۔
پلاسٹک کو مکمل طور پر تحلیل ہونے کے لیے 500 برس تک کا عرصہ لگ سکتا ہے، جس وجہ سے یہ ماحول اور انسانی جسم میں باقی رہ جاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ یہ پلاستک ذرات براہ راست ادویات کے مزاحمتی انفیکشنز میں اضافے اور پھیلاؤ سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان سپر بگز (جن میں تمام اور زیادہ طاقتور اینٹی بائیوٹکس سے لڑنے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے) کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ معالجین کی جانب سے زندگی بچانے کی ادویات ضرورت سے زیادہ تجویز کرنے کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مائیکرو پلاسٹکس 200 گُنا تک مہلک سپر بگز کے پھیلاؤ میں اضافہ کر رہے ہیں۔