حکومت کسی ادارے میں مداخلت نہیں کرتی،عدلیہ بھی انتظامی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے، وزیر قانون

وہ پاکستانی شہری جنہوں نے ماضی میں پاکستانی شہریت ترک کر دی تھی اپنی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کر سکیں گے،اعظم نذیر


ویب ڈیسک January 21, 2025

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی، عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں  براہ راست مداخلت سے گریز کرے۔

سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیر صدارت جاری ہے جس میں وقفہ سوالات کے دوران  ڈیپورٹیشن پالیسی سے متعلق سینیٹر دنیش کمار نے سوال  کیا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ سوالات کمیٹیز کو بھیجنے پر اعتراض کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کئے جاتے ہیں، کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جاتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ  نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے، پہلے تین سال کے لئے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے، پھر دو سال تجدید ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلوں میں کہا کہ ڈیپوٹیشن کو معمول۔ نہ بنایا جائے، حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی
عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں  براہ راست مداخلت سے گریز کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت نے 27 جون 2024 سے موثر قانون میں دہری شریعت کی گنجائش فراہم کی،
اس اقدام کے تحت درخواست دہندگان اپنی اصل شہریت کے ساتھ جرمن شہریت بھی برقرار رکھ سکتے ہیں،
پاکستان نے جرمنی کے ساتھ دہری شہریت کی منظوری دے دی ہے، اب جرمن حکومت کی جانب سے ایم او یو دسخط کا انتظار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد وہ پاکستانی شہری جنہوں نے ماضی میں اپنی پاکستانی شہریت ترک کر دی تھی اپنی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کر سکیں گے، پاکستان کے بائیس ملکوں کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے ہیں۔

عبدالعلیم خان کے پیپلزپارٹی سے متعلق بیان پر پیپلز پارٹی ارکان کا احتجاج

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت کراچی سے سکھر تک گرین فیلڈ موٹروے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، حیدر اباد سکھر موٹروے سیکشن کا تفصیلی ڈیزائن اور نظر ثانی لاگت کا تخمینہ پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، وعدہ کرتا ہوں کہ 2025 میں ایم سکس موٹر وے شروع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ موٹروے صرف حیدرآباد تک نہیں ہو گی بلکہ اسے کراچی تک توسیع دیں گے، بتایا جائے کہ گزشتہ چار حکومتیں کن کن جماعتوں کی رہی، پہلے پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اپنے ادوار کا جواب دیں۔

انہوں نے کہا کہ پھر مسلم لیگ (ن) بھی حساب دے، میں تو اپنی 6 ماہ وزارتی مدت کا حساب دوں گا، 
ایم سکس موٹر وے صرف سندھ کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہے۔

عبدالعلیم خان کے پیپلزپارٹی سے متعلق بیان پر پیپلز پارٹی ارکان  نے احتجاج کیا، علیم خان نے کہا کہ جو جو پارٹی برسر اقتدار رہی ہے وہ ایم 6 نہ بنانے کی ذمہ دار رہی، پیپلز پارٹی پانچ سال اپنے ن لیگ اور پی ٹی آئی اپنے اپنے پانچ سال کا حساب دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں اگر سڑک کسی کے دور میں نہیں تعمیر ہوئی تو وہ زمہ دار ہیں،
سندھ کی سڑک میں نے آج تک نہیں کہا یہ پاکستان کی سڑک ہے۔

وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے اپنے کابینہ کے ساتھی عبدالعلیم خان کے بیان پر معذرت کر لی اور کہا کہ 
پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، اگر عبدالعلیم خان کی بات سے کسی کی دل ازاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہیں، اس کے بعد عبدالعلیم خان نے بھی پیپلز پارٹی کے ارکان سے معذرت کر لی۔

سینٹرمنظور احمد  نے کہا کہ علیم خان کو اتنا علم نہیں کہ ثمینہ ممتاز زہری کا کس پارٹی سے تعلق نہیں، ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ علیم خان صاحب آپ ایوان میں آیا کریں آپ کو معلوم ہو کہ ثمینہ ممتاز زہری کا تعلق بلوچستان نیشنل پارٹی سے ہے، بلوچستان میں روزانہ لوگ مررہے ہیں حکومت کہاں ہیں۔

اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ اگر کسی کے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو میں معافی مانگتا ہوں علیم خان کو 6 ماہ ہوئےہیں وزارت کو سنبھالے۔

علیم خان نے کہا کہ میرے لیے پیپلز پارٹی ، ن لیگ ، پی ٹی آئی اور باپ پارٹی کے قائدین قابل عزت ہیں، میں نے یہ کہا کہ ایم سکس نہیں بن سکی تو اس کے زمہ دار ہم سب ہیں،  مجھے میری بات تو  پوری کرنی دی جاتی۔

وفاقی وزیر اعظم نزیر تارڈ  نے ایوان میں ماحول اچھا رکھنے کی اپیل کی اور اگر کسی رکن کی صوبائی معاملہ پر دل آزاری ہوئی معزرت کر لیتا ہوں۔

وفاقی وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ میں تمام جماعتوں کا اتحادی بائیس سال سے سیاسیت میں ہوں، اگر کوئی سڑک کسی بھی حکومت میں نہیں بنی تو وہ زمہ دار ہے، میرے لئے پیپلز پارٹی ن لیگ کی قیادت محترم ہے۔

علیم خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں اتحادی رہا ان کی قیادت بھی محترم ہے، اگر کسی رکن کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معزرت کر لیتا ہوں۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ ایم سکس کو ہم سکھر سے لے کر کراچی تک بنائیں گے، یہ روڈ اسی سال شروع ہوجائے گا۔

سینیٹر محمد اسلم ابڑو نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں فٹبال بہت پاپولر ہے، حکومت کو کرکٹ کے ساتھ ساتھ فٹبال پر بھی توجہ دینی چاہئے۔

وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ کھیل میں جب سیاست آجاتی ہے تومعاملات خراب ہوجاتے ہیں،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے 2019میں الیکشن ہوئے جن کو فیفا نے منظور نہیں کیا، اس الیہشن میں کافی بے ضابطگیوں کی شکایات ہوئی تھیں، صوبوں میں الیکشن ہوچکے ہیں جلد باقی بھی مکمل ہوجائیں گے۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اولمپک ایسوسی ایشن فعال طریقے سے کام نہیں کررہی، پچھلا فٹبال کا الیکشن اگر فیفا کو پسند نہیں آیا، حکومت جو کھیل کھیل رہی ہے اس کے بعد یہی حال ہوگا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اولمپک ایسوسی ایشن کی ریسٹرکچرنگ ہورہی ہے، پنجاب میں کھیلوں کے بڑے مقابلے کرعائے جارہے ہیں، ارشد ندیم پنجاب کی انہی گیمز کی ایک پراڈکٹ ہے۔

سینیٹر سرمد علی نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کراچی میں ایک چیمپئن شپ کروائی ہے، اس چیمپئن شپ میں جو گولڈ میڈل دیا گیا اس پر ہاکی کے سپیلنگ بھی غلط ہیں، میڈل پر ہاکی کی بجائے ہاکسی لکھا ہے، وزیراعظم کے اپنے پروگرام میں ہاکی اولین ترجیح ہے۔

سینیٹر اعظم نزیر تارڑ نے قومی کمیشن برائے وقار نسواں ترمیمی بل 2025ایوان میں پیش کردیا 

 سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اس چھوٹی سی ترمیم کا اثر قانون پر نہ ہو، میری رائے ہے کہ اس قانون کو کمیٹی کے پاس لے جائیں، کمیٹی دیکھ لے گی تو اس میں بہتری آجائے۔

اعظم نزیر تارڑ  نے  کہا کہ ہمیں ایک دوسرے پر یقین ہونا چاہئے، نیشنل اسمبلی سے یہ بل کمیٹی جاچکا ہے 

کمیٹی سے یہ بل اسی طرح واپس آیا ہے، سینیٹ سے پاس شدہ بل کو قومی اسمبلی رولز کو معطل کرکے کمیٹی کو بھیجا جاتا ہے ۔درخواست کرتا ہوں کہ اس بل کو منظور کرلیا جائے یا ایوان سے ووٹنگ کروالی جائے۔

 شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ کیا یہ رولز ہے کہ اسمبلی سے پاس ہونے والا بل سینیٹ سے لازمی پاس ہوگا؟ہمارے ملک میں انتہائی جلد بازی سے قانون سازی ہوتی ہے، اگر سمجھتے ہیں کمیٹی میں بہت زیادہ وقت لگے گا تو ٹائم مقررہ کردیں کمیٹی کے لیے۔اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ  معمولی تبدیلیاں میری درخواست ہے اس کو منظور کیا جائے، پارلیمنٹ پہلے ہی اوور لوڈ ہوتی ہے، مہینے بعد دوبارہ آئے گا بل اس کہ تاریخ لگے گی، قومی کمیشن برائے وقار نسواں ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔ 

چاول کی پیداوار اور برآمد سے متعلق مسائل پر توجہ دلاؤ نوٹس سینیٹ میں پیش 

سینیٹر سرمد علی نے چاول برآمد کنندگان کے بارے میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین  نے ایوان میں جواب دیا کہ   ایسی کوئی صورتحال نہیں جس کا تزکرہ کیا گیا، بھارت کا ایکسپورٹ کا والیم ہمارے برابر یا کم ہے، چاول کی ایکسپورٹ سے متعلق اعتراض ضرور سامنے آتے ہیں، کسان پیسٹی سائیڈ استعمال کرتے ہیں اعتراض آئے تو ری ایکسپورٹ ہو سکتے ہیں، کچھ دن پہلے کراچی میں رائس ایکسپورٹرز سے ملا ہوں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ جو مسائل تھے وہیں فوری حل کر دئیے گئے تھے، چاول کی فصل اچھی ہوئی ہے ایکسپورٹ پر مسائل نہیں ہونگے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر کسانوں کیلئے کام کر رہے ہیں، جمعہ کو چاروں صوبوں کے ساتھ بھی ایک میٹنگ ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہماری حکومت میں کوئی چینی کا اسکینڈل نہیں بنا، بینچ مارک 140 روپے فی کلو چینی ایکسپورٹ بھی ہوئی، چینی کی قیمت ایکسپورٹ کےباوجود کم رہی کوئی اسکینڈل نہیں بنا۔

سینٹ اجلاس میں توجہ دلاو نوٹسز پر گفتگو کے دوران سینیٹر رانا محمود الحسن نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے 3ائیرپورٹس بند کردئیے گئے ہیں، یورپ کیلئے جو پی آئی اے کی پہلی فلائٹ چلی ہے اڈ میں کون لوگ گئے ہیں، بائیس لوگ اس میں مفت سفر کرکے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 22لوگ اپنی بیگمات اور بچوں کیساتھ مفت سفر کرکے گئے ہیں، ابھی دلی بسی نہیں اور اچکے پہلے آگئے ہیں۔

ملتان سے اسلام آباد کے لئے پرواز کی بندش کراچی سے ملتان یومیہ پروازوں میں کمی کا معاملہ 

سینیٹر رانا محمود الحسن نے توجہ دلاؤ نوٹس سینیٹ میں پیش کیا اور کہا کہ ملتان سے اسلام آباد کیلئے پروازوں کا مکمل شیڈول بند کر دیا گیا، ڈی جی خان رحیم یار خان کا ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا، کراچی کے بعد دوسرا ہوائی اڈہ ملتان کا ہے، پیرس کیلئے پرواز چلی پہلی ہی پرواز میں 22 افسران نے مفت سفر کیا، اس معاملے کو قائمہ کمیٹی پاس بھیجا جائے وزیر ہوا بازی بھی معاملہ دیکھیں، ملتان کے ہوائی اڈے سے کراچی کیلئے روانہ تین تین پروازیں چلتی تھیں، ملتان سے کراچی کیلئے پروازیں کم اب ہفتے میں پانچ کر دیں گئیں۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ پیرس والے معاملے کی معلومات لے کر ہاوس کو بتاوں گا،میں اس کی رپورٹ خود ایوان میں پیش کروں گا۔

سینیٹر رانا محمودالحسن نے کہا کہ 22لوگوں کے مفت پیرس جانے کے معاملے کو کمیٹی میں بھجوایا جائے،  ملتان سے نجف کے لیے پروازیں چلائیں جائیں تو جہاز فل لوڈ ہون گے ٫  ہم تو صوبہ مانگ رہے تھے ہماری تو فلائٹس ہی بند کردی گئیں۔

اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ ملتان کراچی کے لیے پروازیں آپریٹ ہوررہی ہیں، ملتان سے اسلام آباد کے لیے بھی پروازیں ہونا چاہئے، لاہور سے اسلام آباد کے لیے بھی پروازیں آپریٹ نہیں ہورہیں، موٹروے بننے کے بعد ایک اسلام آباد سے لاہور اور ملتان کےسفر میں 30منٹ کا فرق ہے، پیرس کے معاملے پر فیملی بچوں والی بات کی تحقیقات کروں گا، کچھ پی آئی اے کے لوگ گئے ہیں، پیرس سے22 لوگ فری گئے اس معاملے کو اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جائے۔

دریائےسندھ پر کمرشل کموڈٹی فارمنگ کیلئے بیراج ڈیمز کنال تعمیر سے متعلق تحریک التوا پیش

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے پہلے سے منظور شدہ تحریک التوا پر بحث کیلئے پیش کی اور کہا کہ معاملہ پر سندھ کے تمام علاقوں میں شدید احتجاج ہوا، حکومتی فیصلے پر سندھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں وزیر اعلی سندھ نے واضح اعتراض کیا، چولستان کے ریگستان کو ہریالی میں تبدیل کرنے کیلئے پانی تبدیل کیا جا رہا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ 25 سال سے ارسا پانی کی کمی رپورٹ کر رہی ہے، کوشش ہوتی ہے اس پر منصفانہ تقسیم ہو، بلوچستان اور سندھ دونوں صوبے اس معاملے پر اعتراض کر چکے، سات ملین ایکڑ کس طرح زرخیز بنائیں گے جبکہ پانی نہیں ہے، کوٹری اور گڈو سے پیچھے دریائے سندھ ٹھاٹے مارا کرتا تھا، اب وہ صورتحال کہاں ہے سب کو پتہ ہے پانی کم ہے، کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر،بوند بوند پانی کو شہری ترستے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گیارہ ماہ سے مشترکہ مفادات کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، تین تین ماہ کے بعد سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیے، حکومت کو اس پر واضح کرنا ہوگا کہ وہ چاہتی کیا ہے۔


 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں