کراچی؛ ملیر میں باپ کی فائرنگ سے جاں بحق لڑکی سپردخاک

واقعے میں جاں بحق ہونے والے لڑکے کی لاش اس کے کزن نے وصول کر لی اور تدفین کے لیے اندرون سندھ لے گئے


اسٹاف رپورٹر January 22, 2025
(فوٹو: فائل)

کراچی:

ملیر رفاہ عام سوسائٹی میں باپ کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی لڑکی کو منگل کی شب الفلاح قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا جبکہ واقع میں جاں بحق ہونے والے لڑکے کی لاش اس کے کزن نے وصول کر لی اور تدفین کے لیے اندرون سندھ لے گئے ، جاں بحق ہونے والے لڑکے کے ورثا نے پولیس کارروائی کرانے سے انکار کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق الفلاح کے علاقے ملیر رفاہ عام سوسائٹی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب تقریباً 4 فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی 18 سالہ فاطمہٰ دختر اظہر کی لاش اس کے تایا نے چھیپا سردخانے سے وصول کی ، جاں بحق ہونے والی فاطمہ کا نماز جنازہ بعد نماز عشا اس کے گھر کے قریب جامع مسجد میں ادا کی گئی جبکہ الفلاح قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔

جاں بحق والی لڑکے کے تایا نے ایکسپریس کو بتایا کہ متوفیہ دو بھائی اور دو بہنوں میں دوسرے نمبر پر تھی ، متوفیہ کے بڑے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے ، متوفیہ کے والد کا گھر کے نیچے ہی بوتیک ہے جبکہ وہ عموماً تبلیغی جماعت کے ہمراہ تبلیغی دوروں پر جاتے رہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فاطمہ کے ساتھ جاں بحق ہونے والا لڑکا عاشق علی سولنگی ان کے گھر کے قریب ایک کلینک پر کام کرتا تھا، اس کی فاطمہ سے کب دوستی ہوئی پتہ نہیں چلا ، انہوں نے بتایا کہ فاطمہ کے والد کو جب دونوں کی دوستی کا معلوم ہوا تو انہوں نے لڑکے سے کہا کہ تم اپنے گھر والوں کو بلا لو اگر وہ رشتے کریں گے تو ہم شادی کر دیں گے۔

 فاطمہ کے والد نے تین مرتبہ عاشق علی کے گھر والوں سے بھی رابطہ کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عاشق علی کو گھر سے نکال دیا ہے کیونکہ وہ نشہ کرتا تھا اب ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے جس پر انہوں نے اپنی بیٹی کو منع کر دیا تھا کہ وہ عاشق علی سے نہ ملے لیکن وہ محبت میں اندھی ہوگئی تھی اور اس نے اپنے والد کی بات نہیں مانی۔

 جاں بحق ہونے والے عاشق علی سولنگی کی لاش اس کے کزن ظفر سولنگی نے چھیپا سردخانے سے وصول کی جبکہ عاشق کے والد گاڑی میں بیٹھے رہے اور وہ لاش وصول کرنے کے لیے گاڑی سے باہر نہیں نکلے۔

 ظفر نے بتایا کہ مقتول عاشق علی کا آبائی تعلق ڈسٹرکٹ بدین تعلقہ ماتلی بچل ماچھی گاؤں سے تھا جبکہ وہ چار بھائی اور دو بہنوں میں چوتھے نمبر پر تھا، انہوں نے بتایا کہ عاشق ڈیڑھ ماہ قبل روزگار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا اور کسی شادی ہال میں کام کرتا تھا جبکہ کلینک میں کام کے حوالے سے انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

 ظفر سولنگی کا کہنا تھا کہ عاشق علی کی غلطی ہے کہ وہ کسی لڑکی سے اس کے گھر والوں کے مرضی کے بغیر ملتا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ ہماری کزن کے غلطی ہے اس لیے ہم کوئی قانونی کارروائی نہیں کرینگے ، ہم لاش وصول کرنے آئے اور تدفین آبائی علاقے میں کرینگے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں