نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی وکیل مشال یوسف زئی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
مقدمہ کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی، بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کی وکیل مشال یوسف زئی معطل لائسنس کے باوجود عدالت میں پیش ہوئیں، پراسیکیوشن نے اعتراض اٹھا کر مشعال یوسف زئی کے خلاف ثبوت عدالت میں پیش کردئیے۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی وکیل مشال یوسف زئی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، نوٹس پراسیکیوشن کی جانب سے دائر اعتراض پر جاری کیا گیا۔
پراسیکیوشن نے اعتراض کیا کہ مشال یوسف زئی کے پی بار کی ممبر ہیں، ان کا لائسنس معطل ہے، پراسیکیوشن نے سیکریٹری کے پی بار کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کر دیا۔
اپنے دفاع پر مطمئن نہ کر پراسکیوشن نے کہا کہ مشال یوسف زئی نے جھوٹ بول کر عدالت کو دھوکہ دیا، مشال یوسف زئی عدالت کو سکی۔
عدالت نے کہا کہ مشال یوسف زئی بادی النظر میں پروفیشنل مس کنڈکٹ کی مرتکب ہوئی، پروفیشنل مس کنڈکٹ پر اپ کا معاملہ منسوخی لائسنس کے لیے بار کونسل کو کیوں نہ بھیجا جائے،
عدالتی نوٹس میں کہا گیا کہ وضاحت کریں کہ جعل سازی پراپ کے خلاف فوجداری کاروائی کیوں نہ کی، آئندہ ۔سماعت پر مشال یوسف زئی سے جواب طلب کرلیا گیا
نوٹس عدالت میں جعلی وکالت نامہ داخل کرانے پر جاری کیا گیا، سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید چار گواہان کی شہادت قلم بندکی گئی
مقدمہ میں مجموعی طور پر 9 عینی شاہدین کی شہادت قلم بند کی جا چکی، جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتہ 25 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی،شاہ محمود قریشی،شہریار افریدی،شیخ رشید نامزد ملزم ہیں، مقدمہ میں راجہ بشارت،زرتاج گل،عمر ایوب بھی نامزد ملزمان ہیں۔