انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا انفلوئنسر کو سانپ سے کھیلنا مہنگا پڑگیا، جس کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
انگارا شوجی یوٹیوب اور انسٹاگرام پر اکثر ویڈیوز میں سانپوں کے ساتھ خطرناک اسٹنٹ کرتے دکھائی دیتے ہیں، یہاں تک کہ زہریلے سانپوں کے منہ میں اپنی زبان تک ڈال دیتے ہیں۔
لیکن اب سوشل میڈیا پر انگارا شوجی کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک سانپ نے ان کے پرائیوٹ حصے پر کاٹ لیا ہے۔
متعلقہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انڈونیشیائی انفلوئنسر اپنی شرمگاہ کو کاٹنے والے سانپ سے چھٹکارا دلانے کی پوری کوشش کررہے ہیں لیکن سانپ انھیں چھوڑ نہیں۔ اس جدجہد میں وہ پسینے میں شرابور ہوجاتے ہیں۔
انگارا شوجی کے چہرے پر خوف اور گھبراہٹ صاف دکھائی دے رہی ہے، شروع میں وہ کھڑے ہوکر سانپ سے خود کو چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پھر تھک کر زمین پر بیٹھ جاتے ہیں۔
انفلوئنسر کی اس کی تازہ ویڈیو نے ناظرین کو دنگ کردیا ہے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے آیا یہ جان بوجھ کر کیا گیا اسٹنٹ تھا یا سانپ نے اچانک حملہ کیا۔ لیکن فوٹیج میں یہ چونکا دینے والا منظر دیکھا جاسکتا ہے جس میں سانپ انگارا شوجی کی شرمگاہ پر حملہ آور ہے۔
یاد رہے کہ انگارا شوجی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 350,000 فالوورز ہیں جبکہ یوٹیوب پر ان کے سبسکرائبرز کی تعداد 460,000 سے زیادہ ہے۔
ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں ایک صارف نے لکھا کہ ’’میرا اندازہ ہے کہ وہ جانتا ہے کہ یہ مینگروو سانپ ہے، جس کے پچھلے دانتوں میں ہلکا زہر ہوتا ہے۔‘‘ کچھ اور لوگوں نے بھی اپنے تبصرے میں سانپ کی اسی نسل کا ذکر کیا ہے۔
برٹانیکا کی رپورٹ کے مطابق سانپوں کی یہ اقسام جنوبی ایشیا سے لے کر آسٹریلیا تک مختلف خطوں میں پائی جاتی ہیں۔ ان کی بیضوی پتلیوں کی وجہ سے انہیں بلی کی آنکھوں والے سانپ بھی کہا جاتا ہے۔
ویڈیو پر کئی صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح کے اسسٹنٹ کرنے اور خود کو خطرے میں ڈالنے کا خیال اچھا نہیں ہے‘‘۔