امریکامیں ڈرون حملوںکامعاملہ پوری شدت کیساتھ اٹھایاحناربانی
امریکی حکام کیساتھ تعاون کے روڈمیپ پراتفاق ہوگیا، امریکاطورخم،پشاورروڈتعمیر کریگا.
RAHIM YAR KHAN:
وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکااور پاکستان نے تعاون کے روڈ میپ پر عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا ہے جس کے تحت آئندہ 3 ماہ کے دوران ورکنگ گروپوں کے اجلاس ہوںگے۔
یہ اتفاق رائے امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سے ان کی ملاقات میں طے پایا ۔امریکی حکام سے تفصیلی ملاقاتوں کے بعد پاکستانی صحافیوں سے گفتگو اور تھنک ٹینک سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ہم نے دوطرفہ تعلقات کو دیرپا بنیادوں پر آگے بڑھانے کیلیے تعاون کے روڈ میپ پر اتفاق کیاہے اور یہ گروپ سیکیورٹی، اسٹرٹیجک استحکام اور ایٹمی عدم پھیلائو، انسداد دہشت گردی، توانائی اور پانی، معیشت، خزانہ اور تجارتی تعاون کے شعبوں کا احاطہ کریںگے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی تجارتی نمائندہ ران کرک سمیت اعلیٰ امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انھوں نے پاکستان کو منڈی تک ترجیحی رسائی کا معاملہ اٹھایا اور مجھے اس پر پیشرفت کی امید ہے۔ ڈرون حملوں کے معاملے پر انھوں نے امریکی حکام کیساتھ یہ معاملہ پوری قوت سے اٹھایا، ہم نے ڈرونز سمیت تمام معاملات پر بے تکلف اورصاف گوئی سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ہمارا مؤقف ہے کہ ڈرون حملے غیر قانونی اور غیر سود مند ہیں اورامریکاکے ساتھ ہم یہ معاملہ اٹھاتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکامیں اس بات پر گہری سوجھ بوجھ پائی جاتی ہے کہ ڈرون حملوں کے کیا منفی اثرات ہیں۔ انھوں نے کہاکہ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکاطورخم ،پشاور روڈ تعمیر کریگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مجموعی طور پر میں دورہ امریکاسے مطمئن ہوں۔ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں سہ فریقی میکنزم موجود ہے۔
وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکااور پاکستان نے تعاون کے روڈ میپ پر عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا ہے جس کے تحت آئندہ 3 ماہ کے دوران ورکنگ گروپوں کے اجلاس ہوںگے۔
یہ اتفاق رائے امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سے ان کی ملاقات میں طے پایا ۔امریکی حکام سے تفصیلی ملاقاتوں کے بعد پاکستانی صحافیوں سے گفتگو اور تھنک ٹینک سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ہم نے دوطرفہ تعلقات کو دیرپا بنیادوں پر آگے بڑھانے کیلیے تعاون کے روڈ میپ پر اتفاق کیاہے اور یہ گروپ سیکیورٹی، اسٹرٹیجک استحکام اور ایٹمی عدم پھیلائو، انسداد دہشت گردی، توانائی اور پانی، معیشت، خزانہ اور تجارتی تعاون کے شعبوں کا احاطہ کریںگے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی تجارتی نمائندہ ران کرک سمیت اعلیٰ امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انھوں نے پاکستان کو منڈی تک ترجیحی رسائی کا معاملہ اٹھایا اور مجھے اس پر پیشرفت کی امید ہے۔ ڈرون حملوں کے معاملے پر انھوں نے امریکی حکام کیساتھ یہ معاملہ پوری قوت سے اٹھایا، ہم نے ڈرونز سمیت تمام معاملات پر بے تکلف اورصاف گوئی سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ہمارا مؤقف ہے کہ ڈرون حملے غیر قانونی اور غیر سود مند ہیں اورامریکاکے ساتھ ہم یہ معاملہ اٹھاتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکامیں اس بات پر گہری سوجھ بوجھ پائی جاتی ہے کہ ڈرون حملوں کے کیا منفی اثرات ہیں۔ انھوں نے کہاکہ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکاطورخم ،پشاور روڈ تعمیر کریگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مجموعی طور پر میں دورہ امریکاسے مطمئن ہوں۔ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں سہ فریقی میکنزم موجود ہے۔