عمر سے متعلقہ ان محرکات پر قابو پالیں، ڈپریشن سے چھٹکارا مل جائے گا
ڈپریشن کسی بھی عمر میں ظاہر ہو سکتا ہے لیکن عمر کے کچھ مراحل اور زندگی کے واقعات محرک کے طور پر کام کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب لوگوں کی عمر بڑھ رہی ہوتی ہے۔
یہ محرکات اکثر عمر کے گروپ کے لحاظ سے ترقیاتی، حیاتیاتی اور حالات کے عوامل کی وجہ سے مختلف ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
نوجوان بالغ (18-30)
• زندگی کا نیا دور: کالج شروع کرنا، پہلی بار کام پر جانا اور گھر سے باہر سماج کے ساتھ تعامل، کچھ لوگوں میں ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔
• تعلقات کے چیلنجز: بریک اپ، بامعنی تعلقات میں دشواری یا سماجی تنہائی۔
• کامیابی کے لیے دباؤ: تعلیمی، کیریئر اور سماجی توقعات بہت زیادہ محسوس کرنا۔
• حیاتیاتی تبدیلیاں: ہارمونل تبدیلیاں بھی ذہنی تناؤ کا سبب بن سکتی ہیں بالخصوص خواتین میں۔
• معاشی جدوجہد: ملازمت کا عدم تحفظ، اور رہائش کے مسائل بھی ڈپریشن میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔
درمیانی عمر (30-50)
• کیریئر کا تناؤ: تھکادینے والی ملازمت، ملازمت میں عدم اطمینان یا کیریئر کے جمود کا خوف۔
• خاندانی ذمہ داریاں: بچوں کی پرورش، مالی دباؤ، یا بوڑھے والدین کی دیکھ بھال۔
• رشتے کے مسائل: ازدواجی مسائل، طلاق یا اکیلا پن۔
• صحت کے خدشات: دائمی بیماریوں کا آغاز یا ہارمونل تبدیلیاں (مثال کے طور پر خواتین میں حیض کا رُک جاتا)۔
• توقعات پوری نہ ہونا: ذاتی یا پیشہ ورانہ اہداف سے متعلق ندامت یا ناکامی کے احساسات۔
بڑی عمر کے بالغ (50+)
• صحت کے مسائل: دائمی درد، بیماری یا جسمانی صلاحیتوں میں کمی بے بسی کے احساسات اور ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔
• پیاروں کا گزر جانا: شریک حیات، خاندان کے افراد یا قریبی دوستوں کی موت غم اور تنہائی کا باعث بن سکتی ہے۔
• سماجی تنہائی: نقل و حرکت میں کمی، بچوں کا دور جانا یا ساتھیوں کی موت سماجی مواقع کو کم کر سکتی ہے اور ذہنی تناؤ میں اضافہ کرسکتی ہے۔
• ذہنی مسائل: ڈیمنشیا یا یادداشت میں کمی جیسے طبی حالات کا آغاز بھی ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے یا بڑھا سکتا ہے۔