جرمنی؛ بچوں پر چاقو کے وار کرکے 2 کو قتل اور 2 کو زخمی کرنے والا افغان شہری نکلا
جرمنی میں چاقو بردار شخص نے ڈے کیئر سینٹر سے آئے ہوئے بچوں پر چاقو سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر اسکافنبرگ کے ایک پارک میں چاقو بردار شخص نے بچوں پر حملہ کردیا۔
حملے میں 2 سالہ بچہ ہلاک ہوگیا جب کہ بچوں کو بچانے کی کوشش میں ایک 41 سالہ شخص بھی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
حملہ آور نے پولیس کو دیکھ کر پارک سے چھلانگ لگائی اور ریل کی پٹریوں پر بھاگنے لگا جس کے باعث اسکافنبرگ میں ٹرین سروس مختصر طور پر معطل کر دی گئی۔
بعد ازاں پولیس نے تعاقب کے بعد حملہ آور کو حراست میں لے لیا جو سالہ افغان باشندہ ہے اور تارکین وطن کی حیثیت سے پناہ گزین کیمپ میں رہ رہا تھا۔
پولیس نے ایک اور مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا ہے جسے بطور گواہ پیش کیا جائے گا تاہم فوری طور پر ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ وہ حملہ آور کا ساتھی تھا۔
مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور افغان پناہ گزین کا نفسیاتی علاج بھی کرایا گیا تھا۔
ایک ماہ قبل ایک سعودی ڈاکٹر نے کرسمس مارکیٹ میں راہگیروں کو جان بوجھ کر کچل دیا تھا جس میں 6 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے تھے۔
اسی طرح جون میں اسلام مخالف ریلی میں افغان شخص نے گستاخ رسول پر چاقو سے حملہ کردیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا تھا۔
اگست میں مغربی شہر سولنگن میں ایک اسٹریٹ فیسٹیول میں چاقو حملے میں 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی اور پولیس نے ایک شامی پناہ گزین کو گرفتار کیا تھا۔
ان حملوں کے بعد سے یہ بحث پھر سے زندہ ہوگئی کہ جرمنی میں پناہ لینے والے تارکین وطن کو اُن کے ملک واپس بھیجا جائے۔
جرمنی کے چانسلر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر وضاحت کریں کہ ملزم ابھی تک جرمنی میں کیوں اور کیسے رہ رہا تھا۔