بنگلا دیش؛ شیخ حسینہ کی فسطائیت کے شکار، 16 سال سے قید 178 فوجی رہا

عدالت کے حکم پر بنگلادیش کی عبوری حکومت نے نیم فوجی اہلکاروں کو فوری طور پر رہا کردیا


ویب ڈیسک January 24, 2025
حسینہ واجد کیخلاف قتل، تشدد اور جبری گمشدگی کی 60 سے زائد مقدمات بھی درج ہیں

بنگلا دیش کی عبوری حکومت نے 16 سال سے قید 178 سابق نیم فوجی اہلکاروں کو جیل سے رہا کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیخ حسینہ کے دور میں ان فوجی اہلکاروں کو 2009 کی پُرتشدد فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں قید کیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر ناکام فوجی بغاوت پر 150 سے زیادہ افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم شفاف ٹرائل اور قانونی تقاضے مکمل نہ کرنے پر شدید تنقید ہوئی تھی۔ 

بعد ازاں ان میں سے زیادہ تر کو قتل کے الزام سے بری کردیا گیا تھا لیکن رہائی پھر بھی نصیب نہ ہوئی تھی۔

ایک دہائی سے عرصہ بیت جانے کے باوجود یہ فوجی اہلکار انصاف کے منتظر تھے جنھیں آج رہائی نصیب ہوگئی۔

شیخ حسینہ کے دورحکومت میں 2009ء کی دو روزہ بغاوت کی بنیاد دراصل عام فوجیوں میں برسوں سے پائے جانے والا غصہ تھا۔

یہ فوجی اپنی تنخواہوں میں اضافے اور اپنے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کے خلاف اپیلیں کرتے رہے لیکن شیخ حسینہ نے ایک نہ سنی تھی۔

جس پر فوجیوں نے اپنے حقوق کے لیے منظم ہونا شروع کیا تو شیخ حسینہ نے اسے حکومت کے خلاف فوجی بغاوت قرار دیکر اپنی ہی فوج کیخلاف کریک ڈاؤں آپریشن کرایا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں طلبا تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ دورِ حکومت کا سورج ہمیشہ کے لیے ڈوب گیا تھا۔

شیخ حسینہ واجد اپنی جان بچا کر بھارت فرار ہوگئی تھیں اور تاحال وہیں مقیم ہیں جب کہ بنگلادیش میں ان کے خلاف کرپشن اور قتل کے متعدد مقدمات چل رہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں