بالی ووڈ کے اداکارہ سیف علی خان کے چہرے اور آنکھ پر زخموں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، جن کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ حال ہی میں ان پر ہونے والے چاقو کے حملے کے بعد شدید زخمی ہونے کی ہیں۔
اداکار سیف علی خان کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جب ان کے گھر پر ایک شخص نے چاقو سے حملہ کردیا تھا۔ بعد ازاں ممبئی پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا، جس کی شناخت 30 سالہ بنگلادیشی باشندے محمد شریف الاسلام شہزار کے نام سے ہوئی ہے۔
ان تمام خبروں کے درمیان سیف علی خان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ان کے چہرے پر زخم اور سیاہ بند آنکھ واضح ہے۔ تصویر کے کیپشن میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حملے میں اداکار شدید زخمی ہوئے ہیں۔
وائرل تصویر کو ایک تھریڈز صارف نے شیئر کیا جبکہ ایسے ہی دعوے پلیٹ فارمز ایکس اور انسٹاگرام پر بھی شیئر کیے گئے ہیں۔
فیکٹ چیک کے مطابق یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ یہ تصویر 2019 میں سیف علی خان کی فلم لال کپتان کی شوٹنگ کے دوران لی گئی تھی، اور یہ زخمی کا میک اپ کیا ہوا یہ حلیہ فلم کے سین کی ڈیماند تھا۔
ریورس امیج سرچ سے وائرل تصویر چیک کرنے پر 8 اکتوبر 2019 کی ایک ایکس پوسٹ سامنے آئی جس کے کیپشن میں لکھا تھا، ’’لال کپتان سے سیف علی خان کی تصاویر۔‘‘ پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ تصویر فلم میں ان کے کردار کےلیے اداکار کے میک اپ کو ظاہر کرتی ہے۔
مزید کی ورڈ سرچ سے 8 اکتوبر 2019 کے دی ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ سامنے آئی جس کا عنوان تھا ’’یہ ہے لال کپتان کے ایک شدید منظر کے بعد سیف علی خان کیسے نظر آئے‘‘۔
رپورٹ نے تصدیق کی کہ یہ تصویر 2019 کی فلم سے ہے جہاں سیف نے ایک ناگ سادھو کا کردار نبھایا تھا۔ اس تصویر میں ان کا چہرہ اور ایک آنکھ زخمی ہے۔ اس وقت بھی یہ تصویر بحث کا موضوع تھی۔ بہت سے لوگوں نے فلم میں سیف کے ڈریڈ لاک، داڑھی والے انداز اور ’پائریٹس آف دی کیریبین‘ فرنچائز سے جونی ڈیپ کے آئیکونک انداز کے درمیان موازنہ کیا تھا۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ سیف علی خان پر حالیہ حملے کی خبروں کے مطابق اداکار کو ریڑھ کی ہڈی، گردن اور ہاتھ میں چھری کے زخم آئے تھے، جس کی ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ میں سرجنوں میں سے ایک ڈاکٹر نتن ڈانگے کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’’انہیں چھری کے ریڑھ کی ہڈی میں پھنس جانے کی وجہ سے تھوراسک اسپائنل کورڈ میں شدید چوٹ آئی ہے۔ چھری نکالنے اور رساؤ والے اسپائنل فلوئڈ کی مرمت کےلیے سرجری کی گئی۔‘‘ رپورٹ میں سیف علی خان کے چہرے پر کسی چوٹ کا ذکر نہیں کیا گیا۔
اس کے علاوہ، فیکٹ چیک میں یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ فلم ’’لال کپتان‘‘ کے مناظر میں سیف علی خان کا حلیہ اسی طرح کا تھا۔
لہٰذا، یہ دعویٰ کہ وائرل تصویر سیف علی خان پر حقیقی زندگی کے حملے کے بعد ان کی چوٹوں کو دکھاتی ہے، جھوٹا ہے۔ یہ تصویر 2019 میں ان کی فلم لال کپتان کےلیے سیف علی خان کے میک اپ کو ظاہر کررہی ہے۔