خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے پی کی صدارت سے ہٹا دیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور کو پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی صدارت سے ہٹا دیا گیا ہے۔ رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کو پی ٹی آئی کے پی کا صدر نامزد کردیا گیا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور پر بطور وزیراعلیٰ بہت سے ذمہ داریاں ہیں اور کے پی میں امن امان کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔ علی امین گنڈاپور کو کے پی کی وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ ان کی اپنی خواہش پر کیا گیا۔ مشال یوسفزئی بشریٰ بی بی کی ترجمان ہیں جبکہ پارٹی کی ترجمانی کے لیے پارٹی میں ہی مختلف ذمہ دار موجود ہیں۔
سلمان اکرم راجا کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ جنید اکبر کی عمران خان سے جیل میں ملاقات کے دوران کیا گیا۔ ملاقات میں ایم این اے عاطف خان، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر، ایم پی اے پنجاب میاں فرحت عباس بھی شریک تھے۔ پی ٹی ائی کی سابق رکن قومی اسمبلی عالیہ حمزہ کو بھی پنجاب میں اہم تنظیمی عہدہ ملنے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اگر حکومت مذاکراتی کمیٹی ملاقات 28 جنوری کو کراتی ہے تو پھر دیکھیں گے۔ ہمارا موقف یہی ہے کہ پہلے کمیشن بنائیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ 28 جنوری کو حکومت ملاقات کرائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے نومنتخب صوبائی صدر جنید اکبر نے سوشل میڈیا پر پیغام دیا اور کہا ہے کہ میں اپنے قائد عمران خان کا بے حد مشکور ہوں کے مجھے صوبائی صدر نامزد کیا، مجھےعلی امین، عاطف خان اور شاہ فرمان کے مشورے سے چنا گیا۔
انہوں ںے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز گاؤں کی صدارت سے شروع کیا، مڈل کلاس کا بندہ ہوں اور یہ پوزیشن مجھے محنت کے وجہ سے ملی جس کی مثال دوسرے پارٹیوں میں نہیں ملتی، انشاءاللہ میں عمران خان اور کارکنان کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا، تمام کارکنان میرے لیے ہمیشہ کی طرح دعا کریں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ پارٹی میں کسی گروپ بندی کی گنجائش نہیں، ہم ایک تھے، ایک ہیں اور انشاءاللہ ایک رہیں گے۔