اسلام آباد:
مظفرآباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ جس میں دو افراد زخمی ہوگئے تاہم چوہدری لطیف خود محفوظ رہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری لطیف اکبر اپنے حلقہ انتخاب دارالحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقہ کھاوڑہ میں ایک سیاسی میٹنگ میں جا رہے تھے کہ راستے میں ان کے قافلے پر فائرنگ کی گئی جس سے دو افراد زخمی ہوئے۔
چوہدری لطیف اکبر نے ٹیلی فون پر بتایا کہ میرے قافلے پر فائرنگ کی گئی ہے، شمولیتی پرگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جہاں فائرنگ کی گئی۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ تین روز قبل مخالفین سوشل میڈیا پر دھمکیاں دے رہے تھے جن سے انتظامیہ اور پولیس کو آگاہ کر دیا تھا لیکن کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے، حالات پر قابو پانے کے لیے جانے والی پولیس اور مسلم کانفرنسی کارکنوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
اے سی رورل حماد بشیر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ حالات کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، چند لوگ ہیں جنہوں نے پہلے اسپیکر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ کی اور پتھراؤ کیا۔
اے سی رورل کے مطابق پیپلز پارٹی کا ایک کارکن گولی لگنے اور ایک پتھر لگنے سے زخمی ہوا ہے، فائرنگ کرنے والے افراد کی گرفتاری کے لیے متحرک ہیں، حملہ آوروں نے اب پولیس پر فائرنگ شروع کر دی ہے فی الحال کوئی نقصان نہیں ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور ان کے قافلے پر حملہ ایک بزدلانہ فعل ہے۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو حملہ آوروں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت اور حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔