جنوبی کوریا میں ہونے والے ہلاکت خیز طیارہ حادثے کی تحقیقات میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا میں گزشتہ سال 29 دسمبر کو گر کر تباہ ہونے والے طیارے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہی لگتا ہے کہ طیارہ حادثے کی وجہ کوئی فنی خرابی یا انسانی غلطی نہیں تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ حادثہ طیارے کے انجن سے پرندے کے ٹکرانے سے ہوا۔ دونوں انجن سے پرندے کے ڈی این اے ملے ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے دونوں انجن سے پرندے کے پر اور خون کے بھی نشانات ملے ہیں۔
یاد رہے کہ مسافر بردار طیارے نے عملے کے 4 ارکان اور 177 سے زائد مسافروں کو لے کر بنکاک ایئرپورٹ سے پرواز تھی۔
اس بدقسمت طیارے کی منزل جنوبی کوریا کا موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ تھا جہاں طیارے کو پرندوں کے ٹکرانے کی وارننگ بھی دی گئی تھی۔
طیارہ موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی کوشش کے دوران گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ حادثے میں 179 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ 2 کو بچالیا گیا تھا۔