پشاور:
خیبر پختونخوا اسمبلی نے زرعی شعبے پر ٹیکس کے نفاذ کے لیے زرعی انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بل یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
منظور شدہ بل کے مطابق اگر کسی کی سالانہ زرعی آمدن 15 کروڑ روپے سے تجاوز کرے گی تو اسے سپر ٹیکس کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، 50 ایکڑ زیر کاشت اراضی یا 100 ایکڑ سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی پر بھی سالانہ زرعی ٹیکس لاگو ہوگا۔
زرعی اراضی کو تین زونز میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس کی شرح مقرر کی جا سکے۔
- زون ون: ساڑھے 12 ایکڑ سے 25 ایکڑ اراضی پر فی ایکڑ 1200 روپے ٹیکس عائد ہوگا۔
- زون ٹو: ساڑھے 12 ایکڑ سے 25 ایکڑ اراضی پر فی ایکڑ 900 روپے ٹیکس لاگو ہوگا۔
- زون تھری: ساڑھے 12 ایکڑ سے 25 ایکڑ اراضی پر فی ایکڑ 500 روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
منظور شدہ بل کے مطابق 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ زرعی آمدن پر 15 فیصد ٹیکس عائد ہوگا جبکہ 12 لاکھ سے 16 لاکھ روپے سالانہ زرعی آمدن پر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
یہ اقدام حکومت کی جانب سے زرعی آمدن کو باقاعدہ ٹیکس نظام میں شامل کرنے کی طرف ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔