لاہور:
پاکستان ریلوے کی 13 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی غیر قانونی طور پر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے قبضے میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کی 13 ہزار 381 ایکڑ سے زائد اراضی غیر قانونی طور پر آج بھی قابضین کے قبضے میں ہے۔
سرکاری دستاویزات میں انکشافات سامنے آنے کے بعد بھی بااثر لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ ریلویز کی اراضی پر قبضہ کرکے قبضہ مافیا ماہانہ کروڑوں روپے کما رہا ہے اور بہت ساری اراضی پر کمرشل کاروبار ہو رہا ہے جبکہ سیکڑوں ایکڑ اراضی پر مکانات بن چکے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 24 ہزار ایکڑ سے زائد لینڈ پنجاب حکومت کے قبضے میں ہے جس میں سے پنجاب حکومت نے بیشتر زمین پاکستان ریلوے کو منتقل کر دی ہے جبکہ سندھ حکومت نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔
اسی طح، کے پی کے پاس 28ہزار 381 اور بلوچستان کے پاس 9ہزار 51 ہزار ایکڑ اراضی ہے جو پاکستان ریلویز کو منتقل نہیں کی گئی جبکہ 1970 کے صدارتی حکم نامے کے مطابق زمین پاکستان ریلوے کو منتقل ہونی تھی۔
دستاویزات کے مطابق 9382 ایکڑ نجی افراد کے قبضے میں ہے اور 4ہزار کے قریب اراضی سرکاری محکموں کے قبضے میں ہے۔
پاکستان ریلویز نے اپنی اراضی قبضہ مافیا سے وا گزار کروانے کے لیے درجنوں چھوٹے چھوٹے آپریشن کلین اَپ بھی کیے مگر اس کے باوجود اراضی چھڑانے میں ناکام رہا۔