گاؤ ماتا کے نام پر مسلم نوجوانوں پر انتہاپسند ہندوؤں کا بہیمانہ تشدد؛ ایک جاں بحق، دوسرا زخمی

بھارتی ریاست ہریانہ میں گائے لے جانے والے دو مسلم نوجوانوں کو ہندوتوا کے جنونیوں نے اغوا کرلیا تھا

گائے اور بچھڑے کو لے جانے والے ٹرک کے مالک اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا

بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک اور مسلمان نوجوان مودی کے ہندوتوا ازم کی بھینٹ چڑھ گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہریانہ کے ضلع پلوال میں مشتعل ہجوم نے ایک ٹرک کو گھیرے میں لے لیا جس میں ایک گائے اور ایک بچھڑا موجود تھا۔

ٹرک میں یوسف نامی مسلمان نوجوان سوار تھا جس نے ہجوم کو بتایا کہ یہ گائے اور بچھڑا بیمار ہے جسے علاج کے بعد گھر لے جا رہا ہوں۔ 

تاہم مشتعل ہجوم نے ایک نہ سنی، یوسف اور اس کے ساتھ موجود ٹرک ڈرائیور کو لاٹھیوں، گھونسے اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

28 سالہ یوسف شدید زخمی ہوگیا جسے پہلے مقامی اسپتال اور پھر دہلی کے بڑے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ 

یوسف کا ساتھی اور ٹرک ڈرائیور شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

بھارتی پولیس نے 10 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

واضح رہے کہ بھارت کی متعدد ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی عائد ہے اور اس قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاؤ ماتا رکھشا کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

 

Load Next Story