لاہور:
پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کا کہنا ہے کہ ہم سڑکوں کی سیاست بھی کرنا جانتے ہیں لیکن تصادم نہیں مفاہمت کی ضرورت ہے اور اگر مفاہمت کرنی ہے تو پرچے کیوں درج کیے جا رہے ہیں۔
لاہورمیں صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ نے کہا کہ عوام کا فیصلہ نہیں مانا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو بے گناہ جیل میں رکھا گیا ہے جس سے ملک تباہی کی طرف گیا لیکن ہم تو اس ملک میں استحکام چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو مینار پاکستان جلسے کی درخواست لے کر ڈپٹی کمشنر آفس جا رہی ہوں جہاں ہم جسلہ کریں گے۔
عالیہ حمزہ نے کہا کہ نے کہا کہ مجھے آج تک فارم 45 یا فارم 47 نہیں ملا، لوگوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے لہٰذا مجھے میری سیٹ دی جائے اور اگر آپ جیتے ہیں تو کیوں فارم 45 فارم 47 نہیں دیے جا رہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا مقدمہ ہر عدالت میں لڑا ہے، کیا فارم 45، 46، 47 کی کاپیاں دینا میرا حق نہیں؟ آر او کو کیوں پیش نہیں کیا جاتا؟ ہم انصاف کی بات کرتے ہیں تو جواب آتا ہے کہ درخواست گزار بات نہیں کر سکتی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ این اے 118 کے لوگوں نے اعتماد کیا ہے اور کارکنان کی شکر گزار ہوں جنہوں نے اعتماد کیا، لوگ بکے نہیں بلکہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عہدہ ایک ذمہ داری ہے اور میرا عہدہ وغیرہ پی ٹی آئی کے نام ہے، عالیہ حمزہ پاکستانیوں کی آواز ہے۔ اب راج کرے گی خلق خدا!
قبل ازیں، الیکشن ٹربیونل نے این اے 118 میں حمزہ شہباز کی کامیابی کے خلاف عالیہ حمزہ کی درخواست کے قابل سماعت پر ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عالیہ حمزہ کے وکیل کی جانب سے الیکشن ٹریبونل میں ایک اور درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں موقف دیا کہ حمزہ شہباز فارم 45 اور فارم 47 الیکشن ٹریبونل میں جمع کروائیں، الیکشن کمیشن 8 فروری کو الیکشن مینجمنٹ سسٹم پر اپلوڈ ہونے والے فارم 47 اور 45 کی مصدقہ کاپیاں فراہم کرے۔