عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں سے ایک بار پھر ترسیلاتِ زر روکنے کی اپیل

جو جج انصاف دینے کی کوشش کرتے ہیں انہیں سائیڈ لائن کیا جاتا ہے، علیمہ خان


ویب ڈیسک January 28, 2025
فوٹو فائل

راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک بار پھر اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلاتِ زر روکنے کی اپیل کی ہے۔
 

اڈیالہ جیل کے باہر  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی تی آئی نے بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی بچانے کے لیے ترسیلات زر روکنے کی مہم میں بھرپور حصہ لینا ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ آج ہمارے وکلا توشہ خانہ ٹو کیس خارج کروانے گئے تھے  کیونکہ یہ ایک ناجائز ٹرائل ہے جو جیل میں جاری ہے ۔ یہ کیس صرف اس لیے زیر سماعت ہے تاکہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکلنے نہ دیا جائے ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ جسٹس انعام امین منہاس کا بھائی 9مئی کے کیس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف پراسیکیوٹر ہے ۔ جی ایچ کیو حملہ کیس کے پراسیکیوٹر کے بھائی کو جلدی سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جج بنا کر بٹھا دیا گیا  ہے۔ اسی طرح گل حسن اورنگزیب ایک ڈیڑھ سال سے بانی پی ٹی آئی کے کیسز سن رہے تھے، اب نئے ججز کو بٹھا کر کیسز ان کے حوالے کر دیے گئے  ہیں۔

عمران خان کی بہن نے کہا کہ اِن کا اردہ ہے کہ کوئی یہاں ناجائز عدالت سے بال پھینکے تو وہاں بھی اس کا ناجائز فیصلہ ہو ۔ ان کا ارادہ نہیں ہے بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکالنے کا، اس لیے جعلی کیسز چلائے جا رہے ہیں ۔ القادر یونیورسٹی کے فیک کیس میں بانی پی ٹی آئی کو 14 سال کی سزا دے دی گئی ۔ 

انہوں نے کہا کہ اب ان ججز نے بھی چھپانا ہو گا کہ دنیا پر ظاہر نہ ہو کہ جعلی کیسز بنائے گئے ہیں ۔ توشہ خانہ ٹو میں بھی انہیں جلدی ہے سزا دینے کی اور میرے خیال میں جج انہیں بہت جلد سزا دے دے گا ۔ یہاں سے یہ جج اسی جج انعام منہاس کے سامنے بال پھینکے گا اور وہ اس کو کنفرم کر دے گا ۔ یہ 26 ویں ترمیم کا پہلا نتیجہ سامنے آگیا ہے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ترسیلات زر بھیجنا بند کر دیں تاکہ جس سہارے یہ چل رہے ہیں ، چوری شدہ مینڈیٹ سے بیٹھی جعلی حکومت  اور ان کو سہارا دینے والی اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ آنی چاہیے۔جو جج انصاف دینے کی کوشش کرتے ہیں انہیں سائیڈ لائن کیا جاتا ہے ۔ آپ لوگوں نے ججز کے ساتھ کھڑا ہونا ہے انہوں نے ہی آگے چل کر انصاف دینا ہے ۔ چیزیں ٹھیک نہیں ہوں گی، دن بدن خراب تر ہوتی جا رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں