الخدمت کی خدمت

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن بھی الخدمت فاونڈیشن کے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں


اطہر قادر حسن January 29, 2025

پاکستان میں غربت کے سائے گہرے ہوتے جارہے ہیں اور ان سے چھٹکارے کی کوئی سبیل بھی نظر نہیں آتی لیکن انھی سائیوں میں ایک سائبان الخدمت فاؤنڈیشن کا بھی ہے جس کی چھت تلے غربت کے ان سائیوں کو کم کرنے کی مسلسل کوشش کی جاتی ہے ۔

پاکستان میں ایک بات کا عموماً تذکرہ کیا جاتا ہے کہ یہاں پر لوگ ٹیکس دینے سے گریز کرتے ہیں لیکن صدقہ و خیرات کے معاملے میں نہایت ہی فراغ دلی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور جو صاحب حیثیت لوگ حکومتی خزانے میں ٹیکس جمع کرانے سے کنتی کتراتے ہیں یا دوسرے لفظوں میں ٹیکس چوری کرتے ہیں وہیں پر صدقہ وخیرات کے لیے اپنے دل کھول دیتے ہیں، اس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ ہمارے صنعتکاروں اور تاجروں کو حکومت پر اعتبار نہیں ہے کہ ان کا دیا گیا ٹیکس صحیح جگہ پر استعمال ہو گا تو وہ اس کا مداوا فلاحی کاموں میں حصہ لے کر کرتے ہیں۔

پاکستان میں کئی ایک منصوبے چل رہے ہیں یا ان کی داغ بیل ڈالی جارہی ہے جس سے براہ راست عام آدمی مستفید ہو سکتا ہے ۔ ملکی سطح پر کئی ایک ادارے عوامی فلاح کے لیے کام کر رہے ہیں جہاں پر کم وسیلہ افراد کومفت خدمات کی فراہمی جاری رہتی ہے۔ مخیر حضرات کی جانب سے کھانوں کے دستر خوان ہوں یا بچیوں کی اجتماعی شادیاں ہوں ، ہمارے مخیر حضرات ہر شعبے میں اپنے وسائل کو استعمال کر کے انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

پاکستان میں حکومتی سطح پر بھی غریب افراد کی امداد کے کئی منصوبے چل رہے ہیں لیکن ان منصوبوں کی شفافیت اکثر اوقات ایک سوالیہ نشان بن جاتی ہے اور حکومتی امداد عموماً مستحقین کر نہیں پہنچ پاتی اس عوامی خدمت میں بھی سیاست گھس جاتی ہے اور ہر سیاسی پارٹی کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ اس کی جماعت سے وابستہ لوگوں تک ہی حکومتی امداد پہنچ جائے ، بہر حال یہ ایک لاحاصل بحث ہے اورریاست کو اگر صحیح معنوں میں فلاحی ریاست کے روپ میں دھارنا ہو تو اس کی کئی مثالوں سے ہماری تاریخ بھری پڑی ہے اور ہمیں کسی مغربی ملک کی مثال یا اس کی تقلید کرنے کی ضرورت ہر گز نہیں ہے، ہم اگر صرف اپنے خلفاء راشدین کے ادوار کو ہی سامنے رکھ لیں تو ہمارے بہت سے دکھ دور ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ سب کون کرے گا، ریاست مدینہ کے نام لیوا تو بہت ہیں لیکن اس کی حقیقی روح پر عمل کرنے والا ہمیں کوئی حکمران نصیب نہیں ہورہا۔

پاکستان میں فلاحی کاموں میں ایک بڑا نام الخدمت فاؤنڈیشن کا ہے جو جماعت اسلامی کی کوکھ سے برآمد ہوئی اور پھر ان اﷲ والوں نے انسانی خدمت کے وہ کمال کر دکھائے کہ دنیا ان کی خدمات کے گن گانے لگی۔ ان کے فلاحی کاموں کے لیے لوگوں نے اپنے تن من نچھاور کر دیا کیونکہ ان کو اس بات کا بخوبی علم تھا کہ ان کی دی گئی امداد ہر گز ضایع نہیں ہوگی اور اس کا صحیح استعمال ہوگا۔

گزشتہ ایک برس سے زائد عرصہ کے دوران جب غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں پر مسلط ہونے والی اسرائیلی جنگ نے ان کے لیے زندگی مشکل بنا دی، اس جنگ کے آغاز ہی سے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے ساڑھے 5 ارب روپے سے غزہ کے محصورین کے لیے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔کارگو طیاروں اور زمینی راستوں سے لاکھوں ٹن غذائی اشیاء ، ادویات ، میڈیکل و انجینئرنگ کے طلباء کی ماہانہ مالی معاونت، جب کہ قاہرہ میں غزہ کے مہاجرین کے لیے الخدمت اسکولز میں طلبہ و طالبات کی تعلیمی معاونت کی گئی۔

اسرائیل حماس میں جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے غزہ میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور بحالی و تعمیرنو کے حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن بھر پور تیاریاںکر رہی ہے۔ الخدمت کے صدرڈاکٹر حفیظ الرحمنٰ نے غزہ کی عوام کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں اور بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے آیندہ کے لائحہ عمل کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے  بتایا ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے گزشتہ 15 ماہ میں ساڑھے 5 ارب روپے کی امدادی سرگرمیوں کے بعد اگلے 15 ماہ کے لیے ریلیف اور بحالی و تعمیر کے لیے 15 ارب روپے سے ’’ری بلڈ غزہ‘‘ مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں متاثرین کو عارضی شیلٹر، اشیائے ضروریات، اشیائے خوردونوش، طبی سہولیات، ایمبولینس، موبائل ہیلتھ یونٹس، ادویات اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ابتدائی طور پر غزہ میںایک اسپتال کی بحالی، مکمل یا جزوی طور پر متاثرہ 5 اسکولوں کی تعمیر نو او 25 مساجد کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔

غزہ کے متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے 100سے زائد صاف پانی کے منصوبہ جات، مکانات اور چھت کی فراہمی کے لیے رہائشی ٹاوراور 3000 یتیم بچوں کی مستقل کفالت منصوبے کا حصہ ہے۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے بلکہ غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے کے باعث لاکھوں متاثرین بے سر و سامانی کے عالم میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کی عوام نے پہلے بھی اہل غزہ کے لیے دل کھول کر مدد کی۔الخدمت کے سربراہ پر امید ہیں کہ پاکستان کے مخیرحضرات اب بھی اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی بحالی و تعمیر نو کے لیے آگے بڑھیں گے۔

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن بھی الخدمت فاونڈیشن کے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں ۔وہ پر امید ہیں کہ پاکستان کے عوام غزہ کی تعمیر نو میں اپنا فرض ادا کریں گے۔ماہ رمضان المبارک اہل ایمان پر سایہ فگن ہونے والا ہے الحمد اﷲ اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد میں اہلِ ثروت حضرات انفاق فی سبیل اﷲ کی راہ میں اربوں روپے مستحقین میں تقسیم کرتے ہیں کاروبار سے وابستہ صنعتکار ،کارخانہ دار، تاجر حضرات اس کار خیر کے کام میں بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

پاکستانی قوم نے اسلامی ایمانی،انسانی، فلاحی جذبے کے تحت فلسطین سمیت جہاں کہیں بھی مسلم ممالک کے عوام کو ناگہانی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا انھوں نے پاکستان کی ترجمانی کرتے ہوئے امانت دیانت کے ساتھ متاثرین تک امداد پہنچاکر انسانیت کی خدمت کی اعلیٰ مثالیں قائم کی ہیں۔ الخدمت کے فلاحی کاموں کا پلیٹ فارم مادیت کے دور میںانسانیت کی خدمت کی ایک انمول مثال ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں