ہمارا مقصد تو ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے، خرم دستگیر
رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد کسی روتے ہوئے بچے کو منانا نہیں ہے، ہمارا مقصد تو اس ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے جو کہ معاشی استحکام کو آگے بڑھانے کے لیے، ملک میں نیا روزگار پیدا کرنے کے لیے، پاکستان کے صوبوں کو قریب لانے کے لیے سود مند ثابت ہو۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس لیے ہمارے دروازے مذاکرات کے لیے ابھی بھی کھلے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ جو بھی مسائل ہیں ان کو سیاست کے ذریعے، جمہوریت کے ذریعے اور پارلیمان کے ذریعے حل کیا جائے۔
رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میرے خیال میں حکومت گیم کھیلنا چاہتی ہے وقت گزارنا چاہتی تھی ورنہ آج بھی ان کے سامنے چانس تھا اگر انھوں نے میٹنگ بلا ہی لی تھی تو لفافے کے اندر جو کچھ تھا باہر نکال دیتے، بتا دیتے کہ لفافے میں کیا دے رہے ہیں، یہ تو ہمیں بھی سمجھ آرہی تھی۔
ہم نے تیسری میٹنگ میں جب مطالبات لکھ کر دیے تو شام کو رانا ثنااللہ اور عرفان صدیقی جو مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں انھوں نے پریس کانفرنس کردی کہ یہ مطالبات نہیں ہو سکتے جو جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ ایک بنیادی چیز جڑی ہوئی ہے یہ تاثر کہ جو موجودہ حکومتی ٹیم ہے اس کی اتھارٹی بالکل ہی کچھ نہیں ہے، یہ تاثر اب بڑا مستحکم ہو گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ دیکھیے کہ جو ایک ملاقات نہیں کروا سکے، اسٹیبلشمنٹ سے اتنا ریلیف نہیں لے سکے کہ مذاکرتی کمیٹی خان صاحب سے جا کر مل ہی لے۔
اس کے بعد حامد رضا کے گھر جو چھاپہ پڑا کل لاہور کے ہمارے ایم این اے کے گھر جس طریقے سے چھاپہ مارا گیا اس کے بعد طے ہوا کہ نہیں لگتا کہ یہ کمیٹی کسی طور پر اس قابل ہے کہ کچھ بھی کر سکے۔