بات کچھ اِدھر اُدھر کی ریویو پیزا 3D
فلم میں پیش آنے والے ڈراؤنے واقعات اور ماحول نے فلم کو دیکھنے والوں کے لئے بہت دلچسپ بنا دیا ہے۔
فلم پیزا 3D دراصل سن 2012 تامل زبان میں ریلیز ہونے والی مووی پیزا کا ری میک ہے۔2012میں اس فلم نے کافی اچھا بزنس کیا ۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فلم کو 3D فارمیٹ پر ہندی زبان میں فلمایا گیا۔ فلم ڈائیریکٹر اکشے اکینینی نے پرانی فلم کو جدید ٹیکنالوجی 3D سے متعارف کرواکے فلم کو ری میک کیا اور جدید طرز پر بنانے کی بھر پور کوشش کی۔بطور فلم ڈائیریکٹر اکشے اکینینی کی یہ پہلی فلم ہے۔ جو ایک اچھی کوشش بھی کہی جاسکتی ہے۔
پیزا 3D سسپینس اور ہارر سے بھرپور فلم ہے۔ اس طرز کی فلموں کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ اس کہانی کو آخری تک ایسے فلمایا جائے کہ خوف آنے کے باوجود فلم دیکھنے والے افراد آخری وقت تک دل جمعی سے اُس سے جڑے رہیں اور نا چاہتے ہوئے بھی اختتام تک فلم دیکھنے پر مجبور ہوجائیں۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کنال (اکشے اوبرائے) اور نکیتا (پاورتی اومنا کتن ) کی ہے۔جو ایک دوسرے سے بے انتہاء محبت کرتے ہیں۔کنال ایک پیزا ڈلیوری بوائے ہے جبکہ نکیتا ایک ہاررفکشن رائٹر ہے۔ آمدنی کم اور وسائل کی بھرمار کے باعث یہ دونوں زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی اپنی فیلڈ کے کاموں کو دل جمعی سے سرانجام دے رہے ہوتے ہیں۔ دراصل کنال اپنی بیوی نکیتا کو بہت چاہتا ہے۔ جو اسکی بیوی ہونے کے ساتھ ساتھ اسکی اچھی دوست بھی ہوتی ہے۔
فوٹو: فیس بک
زندگی کے دن گزر رہے ہوتے ہیں حالات بہتری کی طرف جارہے ہوتے ہیں کہ ایک دن کنال پیزا آرڈر کو پہنچانے کے لئے ایک پُرانے گھر میں جاتا ہے۔ اند ر جاکر کنال کو یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ گھر آسیب زدہ ہے۔ یہاں کسی اور مخلوق کا بسیرا ہے۔کنال گھر میں داخل ہونے کے بعد اس گھر میں پھنس جاتا ہے۔ کافی تک و دو کے بعد کنال بڑی مشکل سے باہر نکلتاہے۔ گھر پہنچ کر پتہ چلتا ہے کہ اسکی جیون ساتھی نکیتا کہیں غائب ہوگئی ہے ۔ایک طرف اُس گھر کا خیال دل سے جاتا نہیں تو دوسری طرف نکیتا کی تلاش کنال کی پاگلوں جیسی حالت کر دیتی ہے۔ کنال اپنی بیوی کو تلاش کر پائے گا یا نہیں؟ یہ تو قارئین کو فلم دیکھ کر ہی معلوم ہوپائے گا۔
فوٹو: فیس بک
ایک گھنٹے اور سینتالیس منٹ پر محیط اس فلم میں زیادہ وقت مرکزی کرداروں کی زندگی کت گرد گھومتے دیکھایا گیا ہے۔ بقیہ وقت کا سب سے دلچسپ حصہ کنال کا آسیب زدہ گھر میں گزرے ہوئے مناظر ہیں۔آسیب زدہ گھر میں فلم پر پوری طرح جان ماری گئی ہے۔ خاص طور پر پیچھے چلنے والا میوزک ، لائٹنگ ، ویژول اور 3D افیکٹس کے ساتھ پوری طرح انصاف ہوا ہے۔ اس گھر میں پیش آنے والے ڈراؤنے واقعات اور ماحول نے فلم کو دیکھنے والوں کے لئے بہت دلچسپ بنا دیا ہے۔کہانی کا یک دم سے گھومنا اور مناظر کا تبدیل ہونے کے علاوہ فلم میں زیادہ جان نہیں۔ یہ ایک اچھی فلم ہوسکتی تھی اگر اس پر مزید توجہ دی جاتی۔
فوٹو: فیس بک
جبکہ کچھ مناظر میں بہت بڑی غلطیاں دکھائی گئی ہیں ، جیسے کہ کنال کا گھر میں داخل ہونے کے بعد لوکل ٹیلی فون سے اپنے مالک کو فون کرنا۔ دوسری بڑی غلطی فلم میں بے انتہاء ایڈیٹنگ ہے۔ جو فلم دیکھنے والوں کے لئے عدم دلچسپی کا باعث بن گئی ہے۔ تاہم ڈائریکشن اور اسکرین پلے پر توجہ دینے سے یہ کام بہت حد تک بہتر ہوسکتا تھا۔
فلم میں اکشے کنال نے اپنے مرکزی کردار کو بھرپور طریقے سے نبھایا ہے ۔ پاروتی مناکتن کا کردار فلم میں اتنا زیادہ نہیں اسی وجہ سے ان کی قابلیت کے بارے کچھ نہیں جاسکتا۔ لیکن جتنا کام دیا گیا اسکو پارورتی نے بھر پور انداز میں نبھانے کی کوشش کی ہے۔
فوٹو: فیس بک
سپورٹنگ فنکاروں کا کردار صر ف مخصوص حد تک ہے۔ جبکہ اداکارہ دیپانیتا شرم اور اروندے سنگھ نے بھی بھوت کے کردار سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ڈواؤنی فلموں میں عموماً گانوں کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اس فلم کو بھی گانوں سے دور ہی رکھا گیا ہے۔
فوٹو: فیس بک
فوٹو: فیس بک
ڈائریکٹر: اکشے اکینینی
پروڈیوسر : سدھارتھ رائے کپور اور بیجوائے نمبیار
فنکار (فلمی نام) : اکشے اوبرائے (کنال) ،پاورتی اومنا کتن، دیبانیتا شرما،اروندے سنگھ ، راجیش شرما،ڈی سنتوش،حسین دلال، اوم داس سونالی سچدیو۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
پیزا 3D سسپینس اور ہارر سے بھرپور فلم ہے۔ اس طرز کی فلموں کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ اس کہانی کو آخری تک ایسے فلمایا جائے کہ خوف آنے کے باوجود فلم دیکھنے والے افراد آخری وقت تک دل جمعی سے اُس سے جڑے رہیں اور نا چاہتے ہوئے بھی اختتام تک فلم دیکھنے پر مجبور ہوجائیں۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کنال (اکشے اوبرائے) اور نکیتا (پاورتی اومنا کتن ) کی ہے۔جو ایک دوسرے سے بے انتہاء محبت کرتے ہیں۔کنال ایک پیزا ڈلیوری بوائے ہے جبکہ نکیتا ایک ہاررفکشن رائٹر ہے۔ آمدنی کم اور وسائل کی بھرمار کے باعث یہ دونوں زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی اپنی فیلڈ کے کاموں کو دل جمعی سے سرانجام دے رہے ہوتے ہیں۔ دراصل کنال اپنی بیوی نکیتا کو بہت چاہتا ہے۔ جو اسکی بیوی ہونے کے ساتھ ساتھ اسکی اچھی دوست بھی ہوتی ہے۔
فوٹو: فیس بک
زندگی کے دن گزر رہے ہوتے ہیں حالات بہتری کی طرف جارہے ہوتے ہیں کہ ایک دن کنال پیزا آرڈر کو پہنچانے کے لئے ایک پُرانے گھر میں جاتا ہے۔ اند ر جاکر کنال کو یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ گھر آسیب زدہ ہے۔ یہاں کسی اور مخلوق کا بسیرا ہے۔کنال گھر میں داخل ہونے کے بعد اس گھر میں پھنس جاتا ہے۔ کافی تک و دو کے بعد کنال بڑی مشکل سے باہر نکلتاہے۔ گھر پہنچ کر پتہ چلتا ہے کہ اسکی جیون ساتھی نکیتا کہیں غائب ہوگئی ہے ۔ایک طرف اُس گھر کا خیال دل سے جاتا نہیں تو دوسری طرف نکیتا کی تلاش کنال کی پاگلوں جیسی حالت کر دیتی ہے۔ کنال اپنی بیوی کو تلاش کر پائے گا یا نہیں؟ یہ تو قارئین کو فلم دیکھ کر ہی معلوم ہوپائے گا۔
فوٹو: فیس بک
ایک گھنٹے اور سینتالیس منٹ پر محیط اس فلم میں زیادہ وقت مرکزی کرداروں کی زندگی کت گرد گھومتے دیکھایا گیا ہے۔ بقیہ وقت کا سب سے دلچسپ حصہ کنال کا آسیب زدہ گھر میں گزرے ہوئے مناظر ہیں۔آسیب زدہ گھر میں فلم پر پوری طرح جان ماری گئی ہے۔ خاص طور پر پیچھے چلنے والا میوزک ، لائٹنگ ، ویژول اور 3D افیکٹس کے ساتھ پوری طرح انصاف ہوا ہے۔ اس گھر میں پیش آنے والے ڈراؤنے واقعات اور ماحول نے فلم کو دیکھنے والوں کے لئے بہت دلچسپ بنا دیا ہے۔کہانی کا یک دم سے گھومنا اور مناظر کا تبدیل ہونے کے علاوہ فلم میں زیادہ جان نہیں۔ یہ ایک اچھی فلم ہوسکتی تھی اگر اس پر مزید توجہ دی جاتی۔
فوٹو: فیس بک
جبکہ کچھ مناظر میں بہت بڑی غلطیاں دکھائی گئی ہیں ، جیسے کہ کنال کا گھر میں داخل ہونے کے بعد لوکل ٹیلی فون سے اپنے مالک کو فون کرنا۔ دوسری بڑی غلطی فلم میں بے انتہاء ایڈیٹنگ ہے۔ جو فلم دیکھنے والوں کے لئے عدم دلچسپی کا باعث بن گئی ہے۔ تاہم ڈائریکشن اور اسکرین پلے پر توجہ دینے سے یہ کام بہت حد تک بہتر ہوسکتا تھا۔
فلم میں اکشے کنال نے اپنے مرکزی کردار کو بھرپور طریقے سے نبھایا ہے ۔ پاروتی مناکتن کا کردار فلم میں اتنا زیادہ نہیں اسی وجہ سے ان کی قابلیت کے بارے کچھ نہیں جاسکتا۔ لیکن جتنا کام دیا گیا اسکو پارورتی نے بھر پور انداز میں نبھانے کی کوشش کی ہے۔
فوٹو: فیس بک
سپورٹنگ فنکاروں کا کردار صر ف مخصوص حد تک ہے۔ جبکہ اداکارہ دیپانیتا شرم اور اروندے سنگھ نے بھی بھوت کے کردار سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ڈواؤنی فلموں میں عموماً گانوں کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اس فلم کو بھی گانوں سے دور ہی رکھا گیا ہے۔
فوٹو: فیس بک
فوٹو: فیس بک
ڈائریکٹر: اکشے اکینینی
پروڈیوسر : سدھارتھ رائے کپور اور بیجوائے نمبیار
فنکار (فلمی نام) : اکشے اوبرائے (کنال) ،پاورتی اومنا کتن، دیبانیتا شرما،اروندے سنگھ ، راجیش شرما،ڈی سنتوش،حسین دلال، اوم داس سونالی سچدیو۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔