لاہور:
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی مکمل ای وی بس سروس کا افتتاح کر دیا، الیکٹرک بس میں 30 نشستیں جبکہ 80 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔
افتتاح کے موقع پر مریم نواز الیکٹرک بس میں سوار ہوئیں اور تفصیلی معائنہ بھی کیا۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے ای وی بس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
الیکٹرک بس میں جی پی ایس لوکیشن ریکارڈر، وائی فائی، یو پی ایس پورٹ اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔ الیکٹرک بس میں اسپیشل افراد کے لیے ریمپ اور نشستیں مخصوص ہوگی۔
پہلی بار بس میں مسافروں کے تحفظ کے لیے فرش پر اینٹی سلپ شیٹ کا استعمال کیا گیا ہے، مکمل الیکٹرک بس کے لیے 9 مخصوص چارجنگ اسٹیشن قائم کیے گئے، بس 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکے گی۔
بس میں مسافروں کی سہولت کے لیے روٹ ڈسپلے بھی نظر آئے گا جبکہ الیکٹرک بس میں خواتین کے لیے الگ فی میل سیکشن ہوگا۔ ہراسانی کے واقعات کے سدباب کے لیے کیمرے بھی نصب ہوں گے۔
لاہور کے سب سے بڑے طویل ترین 21کلو میٹر روٹ پر 27 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔ ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، فیروز پور روڈ، کیمپس پل اور اچھرہ نہر سے ای بس سروس شروع ہوگی۔
لاہور کی پہلی ای بس سروس پر 17ہزار مسافر روزانہ سفر کر سکیں گے۔
ریلوے اسٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ ای وی بس سروس کا باقاعدہ آغاز فروری کے وسط میں ہوگا جبکہ اس روٹ پر 42 جدید ترین بس شیلٹر قائم ہوں گے اور ہر 9 منٹ بعد بس آئے گی۔
الیکٹرک بس کے لیے مخصوص ایپ بھی متعارف کروائی جائے گی جس سے بس کی ٹریکنگ ممکن ہوگی۔ الیکٹرک بس کا کرایہ ڈیجیٹل والٹ اور ڈیجیٹل کارڈ کے ذریعے ادا کیا جا سکے گا۔ یورنیورسل ٹرانسپورٹ کارڈ بھی ایشو کیے جائیں گے۔ الیکٹرک بس کے لیے 70 ڈرائیور کی اسپیشل ٹریننگ کا آغاز ہوگیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بس اسٹینڈ پر سولر فین اور واٹر کولر کی تنصیب کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی جبکہ ہر بس اسٹینڈ پر سیف سٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم دے دیا۔
مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ای ٹیکسی پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے ای ٹیکسی کی پنجاب میں اسمبلنگ کا جائزہ لینے اور نجی اشتراک سے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے اقدامات کی ہدایت بھی کی۔