
بالی ووڈ کے معروف سینئر اداکار نصیر الدین شاہ نے ماضی کی مشہور زمانہ فلم شعلے کو ہالی ووڈ فلموں کا چربہ قرار دے دیا ہے۔
فلم انڈسٹری سے جڑے اور دیگر موضوعات پر کھل کر بات کرنے والے اداکار نصیر الدین شاہ نے ایک تقریب کے دوران گفتگو میں کہا کہ انہوں نے جاوید اختر سے ایک مرتبہ کہا تھا کہ فلم شعلے درحقیقت چارلی چپلن اور ہالی ووڈ ہدایتکار کلنٹ ایسٹ وڈ کی فلموں سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔ اس پر دونوں کے درمیان خاصی بحث بھی ہوئی تھی۔
انہوں نے جاوید اختر کا ایک نظریہ بھی بیان کیا، جس کے مطابق کسی چیز کو اصل تخلیق تب کہا جا سکتا ہے جب اس کا ماخذ نہ مل سکے۔ جاوید اختر کا کہنا تھا کہ اصل بات یہ نہیں کہ کسی نے کہاں سے متاثر ہو کر کام کیا، بلکہ اہم یہ ہے کہ اسے کتنا آگے لے جایا گیا۔
أنصیرالدین شاہ نے مزید کہا کہ اصل تخلیق کی تعریف کرنا آسان نہیں، کیونکہ ولیم شیکسپیئر، جنہیں دنیا کا عظیم ڈرامہ نویس مانا جاتا ہے، وہ بھی پرانے ڈراموں سے مواد لیتے تھے، مگر ان کی پیشکش میں جدت اور انفرادیت ہوتی تھی، جو انہیں حقیقی تخلیق کار بناتی تھی۔
بالی ووڈ میں بننے والی دیگر فلموں پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کل ایسی فلمیں زیادہ بن رہی ہیں جو ان مردوں کی خواہشات کی تکمیل کرتی ہیں جو عورتوں کو کم تر سمجھتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔