
ایف پی سی سی آئی نے جنوری میں ریکارڈ محصولات جمع ہونے کا خیرمقدم کیا ہے۔
صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ معاشی چیلنجز کے باوجود جنوری میں 872 ارب روپے کی ریکارڈ ٹیکس کلیکشن خوش آئند ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی ٹیکس ادا کرنے کے لیے تیار ہے، تاہم ایف بی آر کی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر محصولات کے اہداف باآسانی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور محصولات میں مزید اضافہ ممکن ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر منصفانہ اور کاروبار مخالف ٹیکس نظام محصولات کے اہداف کے حصول میں رکاوٹ ہے، جبکہ منصفانہ ٹیکس نظام صرف وفاقی سطح پر 34 ٹریلین روپے تک کے محصولات حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر سادہ، کم شرح اور وسیع البنیاد ٹیکسز کے نفاذ پر زور دیا اور کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے بغیر پاکستان کی خود کفالت کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس فارم کو آسان بنایا جائے، کسٹمز میں فیس لیس سسٹم متعارف کرایا جائے، اور محصولات سے متعلق مقدمات جلد نمٹانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔