مجید نظامی رحلت کر گئے

مرحوم نے 1962ء میں اپنے بڑے بھائی حمید نظامی کی رحلت کے بعد اخبار کی ادارتی ذمے داریاں سنبھالیں۔


Editorial July 27, 2014
مرحوم نے 1962ء میں اپنے بڑے بھائی حمید نظامی کی رحلت کے بعد اخبار کی ادارتی ذمے داریاں سنبھالیں۔ فوٹو: فائل

چھ عشروں سے زیادہ عرصہ تک نوائے وقت اخبار کے ایڈیٹر ان چیف رہنے والے مجید نظامی ستائیسویں رمضان کی رات انتقال کر گئے۔

انھیں گزشتہ روز لاہور کے تاریخی میانی صاحب قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ مرحوم نے 1962ء میں اپنے بڑے بھائی حمید نظامی کی رحلت کے بعد اخبار کی ادارتی ذمے داریاں سنبھالیں۔ انتقال کے وقت ان کی عمر 86 برس تھی۔ وہ 3 اپریل 1928ء کو پنجاب کے شہر سانگلہ ہل کے نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی، وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن بھی گئے۔ پنجاب یونیورسٹی نے دو سال قبل نظامی صاحب کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کی تھی۔ مجید نظامی کچھ عرصہ سے صاحب فراش تھے۔

ان کے تین بائی پاس آپریشن ہو چکے تھے۔ ان کے انتقال پر صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، آصف علی زرداری سمیت دیگر سیاست دانوں اور اپوزیشن رہنماؤں نے تعزیت کی ہے۔ مجید نظامی کے انتقال سے بلاشبہ صحافت کے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ وہ دائیں بازو کے نظریات کے علمبردار تھے۔ نظریہ پاکستان سے محبت اور ہندوستان سے دشمنی ان کی نظریات کی اساس تھی۔ علامہ اقبال اور قائد اعظم کے نظریات وافکار کے زبردست داعی وحامی تھے۔

ان کے نظریات سے اختلاف کیا جا سکتا ہے اور بہت سے لوگوں کو ان کے نظریات سے اختلاف ہمیشہ رہا ہے لیکن اس امر سے انکار ممکن نہیں کہ وہ آخری سانس تک اپنے نظریات سے مخلص رہے۔ مرحوم ایک پروفیشنل اخبار نویس تھے۔ صحافت کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔