500 سالہ قدیم چائے کی پیالی ساڑھے 3 ارب روپے میں نیلام
یہ قیمتی کپ پندرہویں صدی میں چینی بادشاہوں کے خاندان (منگ ڈناسٹی) کے دور حکمرانی میں بنایا گیا۔
قدیم نوادرات کو انسانی تہذیب کا قیمتی ورثہ سمجھا جاتا ہے اور انھیں بہت سنبھال سنبھال کر رکھا جاتا ہے مگر ایک چینی ارب پتی نے 500 سال پرانا تاریخی کپ 2 کروڑ 10 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً ساڑھے 3 ارب پاکستانی روپے) میں خرید کر اسی وقت اس میں چائے پینا شروع کردی۔
یہ قیمتی کپ پندرہویں صدی میں چینی بادشاہوں کے خاندان (منگ ڈناسٹی) کے دور حکمرانی میں بنایا گیا۔ اس پر بنی ہوئی مرغیوں اور مرغے کی خوبصورت تصویروں کی وجہ سے اسے ''چکن کپ'' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کپ کا تعلق قدیم چینی ظروف سازی کے آرٹ سے ہے اور اس کے ساتھ اس کے صرف 17 کپ دنیا میں باقی رہ گئے ہیں، اس لیے اس کی تاریخی اہمیت بہت زیادہ ہے اور اسے چینی ورثے کی مقدس ترئین اشیاء میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
ارب پتی لیوپکیان نے یہ کپ ہانگ کانگ میں ایک بولی کے دوران خریدا۔ لیو نے اخبار وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ''اس کپ کو 500 سال پہلے شہنشاہ کیانلونگ نے استعمال کیا اور اب میں نے اسے استعمال کیا ہے۔ میں دئیکھنا چاہتا تھا کہ شہنشاہ کے کپ میں چائے پینا کیسا محسوس ہوت ہے'' دوسری جانب لیوپر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس رقم سے ہزاروں غریبوں کی زندگی سواری جاسکتی۔
یہ قیمتی کپ پندرہویں صدی میں چینی بادشاہوں کے خاندان (منگ ڈناسٹی) کے دور حکمرانی میں بنایا گیا۔ اس پر بنی ہوئی مرغیوں اور مرغے کی خوبصورت تصویروں کی وجہ سے اسے ''چکن کپ'' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کپ کا تعلق قدیم چینی ظروف سازی کے آرٹ سے ہے اور اس کے ساتھ اس کے صرف 17 کپ دنیا میں باقی رہ گئے ہیں، اس لیے اس کی تاریخی اہمیت بہت زیادہ ہے اور اسے چینی ورثے کی مقدس ترئین اشیاء میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
ارب پتی لیوپکیان نے یہ کپ ہانگ کانگ میں ایک بولی کے دوران خریدا۔ لیو نے اخبار وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ''اس کپ کو 500 سال پہلے شہنشاہ کیانلونگ نے استعمال کیا اور اب میں نے اسے استعمال کیا ہے۔ میں دئیکھنا چاہتا تھا کہ شہنشاہ کے کپ میں چائے پینا کیسا محسوس ہوت ہے'' دوسری جانب لیوپر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس رقم سے ہزاروں غریبوں کی زندگی سواری جاسکتی۔