
قومی ٹیم کے سابق کرکٹر باسط علی نے بھی بابراعظم کو بطور اوپنر کھلانے کے سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کے نشتر چلادیے۔
سہ ملکی سیریز میں پاکستان نے تین میچز کھیلے جس میں بابراعظم نے فخر زمان کے ساتھ اوپننگ کی تاہم وہ کچھ خاص نہ کرسکے، انہوں نے تینوں نے اننگز میں بالترتیب 10، 23 اور 29 کے معمولی اسکور بنائے۔
اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے ٹیم مینجمنٹ کے فیصلوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری سمجھ نہیں آرہا ہے کہ بابراعظم سے اننگز اوپن کروانے کا مشورہ کس نے دیا؟ میں اس فیصلے سے حیران ہوں، یہ کیسی سوچ ہے؟ وہ جنوبی افریقہ کے خلاف 50-70 رنز بنا کر تیسرے نمبر پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے تھے لیکن انہوں نے اپنی پوزیشن بدل دی۔
مزید پڑھیں: سابق کپتان نے بابراعظم سے اوپننگ کروانے کی مخالفت کردی
انہوں نے کہا کہ اب سہ فریقی سیریز میں 3 میچز میں بابراعظم محض 62 رنز بناسکے، یہ انتظامیہ کا نقطہ نظر اور ذہنیت ہے۔
باسط علی نے دعویٰ کیا کہ کپتان محمد رضوان اسکواڈ میں آل راؤنڈر فہیم اشرف کو شامل کیے جانے پر خوش نہیں ہیں، انہوں نے صرف 2 اوورز کروائے اور جب دوبارہ بالنگ کروائی تو پاکستان تقریباً میچ ہار چکا تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بابراعظم کو سچن ٹنڈولکر بننے کا موقع مل گیا، مگر کیسے؟
سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ ہم بھارت کے میچ کی بات کرتے رہتے ہیں، لیکن ہمیں پہلے نیوزی لینڈ کے بارے میں سوچنا چاہیے تھا۔ کیا یہ ٹیم ان کے خلاف کھیلے گی؟ کیا پچ ایسی ہوگی؟ کیا سلمان آغا 10 اوورز کروائیں گے؟ کیا آپ خوشدل شاہ کھیلیں گے؟۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل احمد شہزاد نے محمد رضوان پر بڑا الزام عائد کردیا
سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ بابراعظم کو سچن ٹنڈولکر کا کردار دیا گیا ہے یہ کسی لیجنڈ کیساتھ بدتمیزی والا موقف ہوا، سہ ملکی سیریز کا فائنل ہارنے سے مورال ڈاؤن ہوا ہے اور ہمارا پہلا میچ ہی اُسی مہمان ٹیم کیخلاف ہے۔
مزید پڑھیں: ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا بابراعظم کے حوالے سے اہم بیان
واضح رہے کہ چیمپئینز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہوگا اور گرین شرٹس کو اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کا چیلنج درپیش ہوگا جبکہ ایونٹ کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔