
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ہنڈریڈ کلبز کے حصص بیچنے کے فیصلے سے لیگ کو فروغ ملا ہے۔ چار مشہور آئی پی ایل فرنچائزز کی سرمایہ کاری کے ساتھ، انگلش ٹورنامنٹ نے 97 کروڑ 50 لاکھ پاؤنڈز (342 ارب پاکستانی روپے) کی سرمایہ کاری اکٹھا کی ہے۔
دی ہنڈریڈ میں مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز کے پاس اووک انونسیبلز کے حصص ہیں، جی ایم آر گروپ کے پاس سدرن بریو، سنجیو گوئنکا کی آر پی ایس جی کے پاس مانچسٹر اوریجنلز اور سن ٹی وی کے پاس ندرن سپر چارجرز میں حصے دار ہیں۔
رپورٹس کے مطابق دی ہنڈریڈ ٹورنامنٹ میں آئی پی ایل ٹیموں کی مجموعی طور پر 30 کروڑ برطانوی پاؤنڈز (تقریباً 105 ارب پاکستانی روپے) کی سرمایہ کاری ہے جو کہ 30 فی صد کے قریب مجموعی حصہ ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا ان ٹیموں میں جن میں آئی پی ایل فرنچائزز کی شراکت ہے وہاں پاکستانی کھلاڑی کھیلیں گے یا نہیں؟۔ واضح رہے پاکستانی کھلاڑیوں نے 2008 کے بعد سے آئی پی ایل میں شرکت نہیں کی۔ یہاں تک کے ساؤتھ افریقا 20 کے ابتدائی تین سیزنز (جہاں تمام چھ ٹیمیں آئی پی ایل فرنچائزز سے منسلک ہیں) میں کسی پاکستانی کھلاڑی نے شرکت نہیں کی ہے۔
تاہم، انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ایسا معاملہ ہنڈریڈ ٹورنامنٹ میں نہیں ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔