
ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی نوجوان بالغوں میں فالج کے خطرے کو دوگنا کردیتی ہے ۔
محققین نے پایا کہ زیادہ سگریٹ نوشی اس سے بھی بدتر ہے۔ 20 سال تک روزانہ ایک پیکٹ سے زیادہ سگریٹ پینے والے بالغوں میں فالج کا خطرہ سگریٹ نہ پینے والوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔
برطانیہ کی کیلی یونیورسٹی کے سربراہ محقق فِلپ فرڈینینڈ نے ایک نیوز ریلیز میں کہا ہمارے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کو روکنے کے بارے میں صحت عامہ کی مسلسل کوششیں، خاص طور پر زیادہ تمباکو نوشی، نوجوانوں میں ہونے والے فالج کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کرنے کا اہم طریقہ ہو سکتا ہے۔
مطالعے کے لیے محققین نے اسٹروک کی ایک قسم پر توجہ مرکوز کی جسے کرپٹوجینک اسٹروک کہتے ہیں۔ یہ اسٹروک خون کے بہاؤ میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس جمود کی وجہ کیا ہوتی ہے۔
فرڈینینڈ نے کہا کہ جبکہ تمباکو نوشی کا طویل عرصے سے اسکیمک اسٹروک سے تعلق رہا ہے،لیکن اس بارے میں بہت کم معلوم ہے کہ تمباکو نوشی کس طرح 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے خاص طور پر ان لوگوں میں جن میں غیر واضح اسٹروک کا خطرہ ہوتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔