
بھارتی مسلمان کامیڈین منور فاروقی ایک بار پھر انتہاپسندوں کے نشانے پر ہیں اور وہ اپنے شو ’’ہفتہ وصولی‘‘ میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں قانونی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ایڈوکیٹ امیتا سچدیوا نے اپنے X اکاؤنٹ پر شکایت کی ایک کاپی شیئر کی، جس میں کہا گیا کہ منور فاروقی کا شو فحاشی کو فروغ دیتا ہے اور مختلف مذاہب کی توہین کرتا ہے۔
شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ شو ثقافتی اقدار کی خلاف ورزی کرتا ہے اور نوجوانوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ وکیل نے آئی ٹی ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ہندو جنجاگرتی سمیتی نے بھی شو پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ ان کے مطابق شو میں نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے، جو عوامی سطح پر ناقابل قبول ہے۔
یہ تنازعہ پوڈ کاسٹر رنویر الہ آبادیہ کے انڈیاز گوٹ لیٹنٹ پر تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں ’والدین کے تعلقات‘ پر ان کے تبصروں نے بڑے پیمانے پر تنقید کو جنم دیا۔ مذکورہ قسط میں موجود رنویر، سمے رائنا اور دیگر متاثرین کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
منور فاروقی کا شو ’’ہفتہ وصولی‘‘ مذہبی اور ثقافتی حساسیت کو لے کر تنقید کا نشانہ بن چکا ہے۔ اس تنازعے نے نہ صرف شو کی مقبولیت کو متاثر کیا ہے، بلکہ اس نے قانونی چارہ جوئی کو بھی جنم دیا ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا شو پر پابندی لگے گی یا نہیں، اور منور فاروقی اس تنازعے سے کیسے نمٹتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔